Sunday 22 April 2018

پشتون تحفظ موومنٹ کا پوسٹ مارٹم....!

پشتون تحفظ موومنٹ کا پوسٹ مارٹم....!
پشتون تحفظ موومنٹ کی مدد کے لیے افغان NDS نے پلے اسٹور پر ایپلیکشن متعارف کروادی ہے، پھر جب میں کہتا ہوں کہ منظور پشتین کے پیچھے ملک دشمن عناصر ہیں تو کچھ عقل کے اندھے مجھے کہتے ہیں کہ منظور پشتین تو صرف پاکستانی پشتونوں کے حقوق کی بات کرتا ہے، اس کا افغانستان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔
جاہلو اب جواب دو، یہ ایپ افغانستان سے کیوں چلائی جارہی ہے؟
پشتون موومنٹ کا فیس بک پیج انڈیا سے کیوں چلایا جارہا ہے؟
پشتون تحفظ موومنٹ کی آفیشل ویب سائٹ انڈیا کے شہر ممبئی سے کیوں چلائے جارہی ہے؟
اسرائیلی سوشل میڈیا پیجز پر منظور پشتین اور اس تحریک کے حق میں پوسٹیں کیوں کی جارہی ہیں؟
اب بھی اگر نہ سمجھے تو مٹ جاوگے......
نادان پشتون بھائیو اور بہنوں آنکھیں کھولو، یہ منظور پشتین اور اس کے لیڈر محمود اچکزئی و اسفندیار ولی تمہیں بےوقوف بنارہے ہیں، انہیں ہر مدد بیرونی ممالک سے مل رہی ہے مگر جب افغانستان میں پشتونوں کے ساتھ ہونے والے ظلم کی طرف ان کی توجہ دلائی جائے تو کہتے ہیں منظور پشتین افغانی پشتونوں کے لیے نہیں پاکستانی پشتونوں کے لیے لڑ رہا ہے حالانکہ افغانستان ہی تو پشتونوں کا گڑھ اور اصل علاقہ ہے، وہاں روز امریکی یہودی اور ہندوستانی مشرک ہندو مل کر پشتونوں کو قتل عام کرتے ہیں مگر اس پر منظور پشتین جیسوں کو کوئی مسئلہ نہیں ہوتا، مسئلہ ہوتا ہے تو پاک فوج کی چیک پوسٹوں سے کیونکہ چیک پوسٹوں کی وجہ سے دہشت گرد آزادانہ نقل و حرکت نہیں کر پارہے۔
منظور پشتین کی مزید چند اہم منافقتیں ملاحظ کیجیے.....
جب بتاؤ کہ نقیب اللہ کا قاتل راؤ انوار تو پکڑا جاچکا ہے تو پینترے بدل کر نیا نعرے مارتے ہیں کہ راؤ کو ڈالو اپنی جیب میں ہمیں حقوق دو۔ جیسے پورے پاکستان کے دوسرے باشندوں کو تمام حقوق مل چکے ہوں، حقوق دینا بھی سیاستدانون اور ملکی حکمرانوں کا کام ہے نہ کہ فوج کا مگر کمال مہارت سے یہ ملکی حکمرانوں یا نواز شریف کے خلاف ایک لفظ بھی نہیں بولتے، صرف فوج مخالف نعرے ہی نعرے لگاتے ہیں۔
جب بارودی سرنگوں صاف کرتے ہوئے فوجی شہید ہوتے ہیں تو ان سب کو سانپ سونگ جاتا ہے اور جب فوج سرنگیں صاف کرلے تو پینترا بدل کے کہتے ہیں بارودی سرنگیں کیوں نہیں ہٹائی جارہی۔
جب قبائلی علاقوں میں "ٹی ٹی پی خوارج" کے دہشت گرد دندناتے پھر رہے تھے، روز پشتونوں کو قتل عام کر رہے تھے، عورتوں کو سرعام کوڑے مار رہے تھے اور گاوں کے گاؤں مکمل تباہ کر رہے تھے تب منظور پشتین کو کوئی مسئلہ نہیں تھا لیکن جیسے ہی پاک فوج نے دہشت گردوں کا صفایا کیا وہاں امن بحال کیا اور امن و امان کر برقرار رکھنے کے لیے وہاں فوجی چیک پوسٹیں قائم کی تو منظور پشتین جیسوں کو فوراََ مسئلہ ہوگیا کہ چیک پوسٹیں کیوں بنائی گئی ہیں ختم کرو۔
یا منافقت تیرا ہی آسرا....
میرے ہم وطنوں ! اب بھی اگر تم نہ سمجھے تو مٹ جاؤگے، منظور پشتین اور اس کے لیڈروں کا ایجنڈہ پشتونوں کے حقوق نہیں بلکہ پاک فوج کی تذلیل کرنا ہے، علاقے سے فوجی چیک پوسٹ نکال کر ہندوستانی RAW کی کرائے کی قاتل تنظیم "تحریک طالبان پاکستانی" یعنی "ٹی ٹی پی خوارج" کو دوبارہ زندہ کرکے پاکستان میں پھر سے بم دھماکے اور خودکش حملے شروع کروانا ہے، ان کا مقصد پشتونوں کے حقوق ہوتے تو یہ پاک فوج کے خلاف نہیں بلکہ سیاستدانوں اور ملکی حکمرانوں کے خلاف احتجاج کرتے مگر ان کی منافقت دیکھیں کہ ملکی حکمرانوں کو چھوڑ کر یہ احتجاج صرف اور صرف پاک فوج کے خلاف کر رہے ہیں۔
٭ فیس بک پیج ان کا انڈیا سے ہندوستانی RAW چلا رہی ہے،
٭ ٹویٹر اکاونٹ امریکی CIA چلا رہی ہے،
٭ جلسوں میں آنے کے لیے امریکی ایجنڈے پر کام کرنے والی "این جی اوز" افغان مہاجریں کے خاندانوں کو ہزاروں روپے نقد دی رہی ہیں
٭ اور اب پلے اسٹور پر ایپلیکشن ہندوستانی NDS افغانستان سے چلارہی ہے۔
اسے کہتے ہیں "پانچویں نسل کی جنگ حکمت عملی"، (5th Generation War).
اس قسم کی جنگ میں دشمن بارڈر پر فوج بھیجنے کے بجائے ملک میں اندرونے خانہ نئی پراکسی تنظیمیں بناکے انتشار پھیلاتا ہے، عوام کو فوج سے بدظن کرنے کے لیے نئے رگوں میں رس گھولنے والے زہریلے نعرے تخلیق کرتا ہے تاکہ ملک کی عوام اپنی ہی فوج سے بدظن ہوجائے، اپنی ہی فوج کے خلاف احتجاج کرنے لگے اور اپنی ہی فوج کو شک کی نظروں سے دیکھنے لگے اور یوں دشمن کا کام آسان ہوجائے اور دشمن حملہ کرکے اپنی فوج داخل کردے،
مت بھولیں کہ ہندوستانی حکومت واضع کہہ چکی تھی کہ وہ اپریل یا جون جولائی تک پاکستان میں حملہ کرنے کی پوزیشن میں ہوں گے، یعنی وہ جنگ کرنے سے پہلے منظور پشتین اور الطاف حسین جیسوں کے زریعے انتشار کا باقائدہ پلان بناکے بیٹھے تھے مگر افسوس محب وطن سوشل میڈیائی مہاجدین نے انڈیا اور امریکہ کے اس پلان کو انہی کے منہ پر دے مارا۔
جب پاکستانی عوام اپنی ہی فوج کو شک کی نظروں سے دیکھنے لگے گی تو انڈیا اسی موقع سے فائدہ اٹھاکر پاکستان میں اپنی فوجیں داخل کردے گا۔ اور جب عوام فوج کو مشکوک سمجھتی ہوگی تو اس وقت منظور پشتین اور اس جیسے برین واشنگ کیے ہوئے نادان پختون تو لازمی اپنی ہی فوج کے خلاف لڑنے پر آمادہ ہوجائیں گے۔ یہی انڈیا کا پلان ہے مگر ہم نے بھی آستینیں چڑھا رکھیں ہیں اور دشمن کو ہر مہاذ پر کتے کی موت مارنے کی قسم کھا رہی ہے۔ منظور پشتین اور اس کی تنظیم بھی بہت جلد ماضی کا حصہ بننے والی ہے،
اس وقت ہم بارڈر کی طرف سے انڈیا کے جنگ چھیڑنے سے پریشان نہیں ہیں کیونکہ ہمارے پاس ایسے چھوٹے ٹیکٹیکل ایٹمی ہتھیار ہیں جو بنا کسی نقصان کے ایک ہی بم سے انڈیا کی پوری فوج کو قبرستان میں تبدیل کرسکتا ہے، ہمیں اصل خطرہ ملک میں جاری انڈیا کی پراکسی تنظیمیوں سے ہے اور ان کا مقابلا کرتے رہیں گے۔
بلوچستان میں BLA, BRA جیسی تنظیموں کی ناکامی کے بعد انڈیا نے اسرائیل اور افغانستان کے ساتھ مل کر PTM یعنی "پشتون تحفظ موومنٹ" کو لانچ کیا،
اس تنظیم کو بےنقاب کرنا ہر پاکستانی کا فرض ہے کیونکہ ہر پاکستانی آپریشن ردالفساد کا سپاہی ہے، اس فساد کو صرف پاک فوج اکیلے ختم نہیں کرسکتی کیونکہ فوج کا کام سرحدیں سنبھالنا ہوتا ہے، ملکی اندرونی انتشار ختم کروانا سیاستدانوں کا کام ہوتا ہے مگر جب نواز زرداری جیسے حکمران ہوں جو انڈیا امریکہ کے غلام ہوں تو پھر PTM جیسے فساد کا مقابلا کرنا عوام پر فرض ہوجاتا ہے۔
آئیے اس وطن کے دفاع میں اپنا حصہ ڈالیے، ہمیں پشتونوں سے پیار ہے مگر جب منظور پشتین پاک فوج کے خلاف بھونکےگا تو اس کو اسی زبان میں جواب دیا جائے گا، ہم پشتونوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں مگر منظور پشتین اور اس کی تحریک کا پشتونوں کے حقوق سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، یہ دشمن کے ایجنڈے کے لیے کام کر رہے ہیں جبکہ پشتون سب محب وطن پاکستانی ہوتے ہیں۔
آئیے منظور پشتین، محمود اچکزئی، اسفندیار ولی اور ہندوستانی RAW کی اس نئی تنظیم PTM کو بےنقاب کرنے میں اپنا حصہ ڈالیے، اس تحریک کو ہر ممکن بےنقاب کیجیے، کوئی بھی سوال ہو نیچے کمنٹ کرکے پوچھ لیجیے، آپ کو ہر سوال کو تسلی بخش جواب دیا جائے گا، اگر آپ خود اس تنظیم کو بےنقاب کرنے کے لیے کچھ نہیں لکھ سکتے تو کم سے کم میری تحریر کو شیئر کرکے وطن کے دفاع میں اپنا حصہ ڈالیے۔ پاکستانی زندہ آباد





No comments:

Post a Comment