Sunday 29 April 2018

میں اس افغانی تحریک کو کیسے سپورٹ کروں ؟؟؟؟؟؟؟

میں اس افغانی تحریک کو کیسے سپورٹ کروں ؟؟؟؟؟؟؟
میرے ایک بھائ نے مجھے  کہا. کہ اپنے پختونوں پر غیرت نہیں کرتا. 
جبکہ میں سمجھ رہا ہوں کہ غیرت یہ ہے کہ اپنے وطن کا دفاع کیا جائے.
ان لوگوں کے خلاف جو 1948میں انڈیا کے ساتھ ملکر ہمارے وطن کے خلاف کابل میں قبائل کے نام سے وزارت کھولی اور ہمارے لوگوں کو ورغلا کر اپنے وطن کے خلاف استعمال کرنے کی کوشش میں لگ گئے. اور آج تک لگے ہوئے ہیں.
ان لوگوں کے خلاف وطن کا دفاع کریں. جنھوں نے ہمارے اجداد کی انگریز سے ہجرت کے وقت جب اس کے وطن میں پناہ لینے کی کوشش کی. تو اس نے انگریز سے بات کر کے نا صرف ہمارے بزرگوں کی مدد نہیں کی بلکہ ان کے بے گھر گھرانے پر کھیتوں میں رات کے تاریکی میں پانی چھوڑ دی. اور جب اسے کہا گیا کہ ہمارے گھرانہ ہے کھیتوں میں. یہ آپ کیا کر رہے ہیں؟ تو انھوں نے کہا کہ اپنے گھرانے کو ہٹاؤ. میں نےکھیتوں پانی دینا ہے. یہ واقعہ جس کے ساتھ ہوا ہے. میں خود ان سے ملا ہوں.اور اس سے یہ کہانی سنی ہے. ان لوگوں سے اپنے وطن کا دفاع کیا جائے.
جس نے 1971 میں کے جی بی کے ایجنٹ اپنے سر زمین پر بیٹھا کر پاکستان کو دولخت کر نے کا منصوبہ بنایا اور انڈیا کی مدد سے وہ اس میں کامیاب بھی ہوئے. اور پھر بیان دیا کہ ہم نے پاکستان پہلے بھی دو ٹکڑے کیا تھا. اب چار ٹکڑے کریں گے.
ان لوگوں کے خلاف اپنے وطن کا دفاع کیا جائے. جس نے 1965 میں انڈیا کی مدد کرنے کے لیے مہمند ایجنسی پر حملہ کیا. تو لوگ حیران رہ گئے کہ انڈیا نے مغربی سر حد سے کیسے حملہ کردیا. ان کے حملے کو پاکستان کے اسی پختونوں نے پسپا کردیا. بعد میں پتا چلا کہ یہ افغانیوں کا انڈینوں کی مدد کے لئے حملہ تھا. ان لوگوں کے خلاف وطن کا دفاع کیا جائے.
جس نے ہمارے جنگ آزادی کے ہیرو عجب خان آفریریدی کو انگریز کے حوالے کرنا چاہا. تو شنواری قوم کے مزاحمت پر انگریز کے ساتھ معاہدہ کیا. کہ اس کو مشرقی سرحد سے مغربی سرحد منتقل کر کے اس کو انگریزوں پر حملوں سے باز رکھیں گے. اور آج ان کا مزار تاجکستان یا ازبکستان کے سرحد پہ ہے.
ان لوگوں کے خلاف وطن کا دفاع کیا جائے. جس نے کبھی بھی ہمیں انگریز پر فروخت کرنے پر زرا بھی شرم محسوس نہیں کی. اور آج تک کسی نے بھی نہیں کہا. کہ امیر عبدالرحمان نے غلطی کی تھی. جس نے 1896 میں آپکو انگریز پر فروخت کیا تھا. جس کے باعث ہم شرمندہ ہیں.
ان لوگوں کے خلاف وطن کا دفاع کیا جائے. جو اب بھی ہمارے وطن کو توڑنے کی باتیں بر ملا کرتے ہیں. صرف طوطے کی طرح اٹک اٹک کرتے رہتے ہیں. جیسے صرف زمین ہم نے اس سے چینی ہے.ہمارے ساتھ اس کا نا صرف کوئ سروکار نہیں بلکہ ہم ان کے دشمن ہیں. جسکا ثبوت وہ تازہ ویڈیو ہے جس میں ایک افغانی فوجی نے صرف اس وجہ سے پانچ چھ پاکستانی پختون مزدوروں کو شہید کر دیے. کہ وہ پاکستانی ہے.
ان کا واضح مقصد ہمارے ملک میں بد امنی کو فروغ دینے کے علاوہ کچھ نہیں. جسکا کاز کسی وطن کو اپنے ساتھ ملانے کی ہو. وہ بلا ایسے ہوتے ہیں. کہ اس علاقے کے لوگوں دشمن کہہ کر مارتا ہو؟ وہ صرف ہمارے ملک میں فساد چاہتے ہیں اور کچھ نہیں. جہاں تک منظور کو نا منظور کرنے کا سوال ہے. وہ اس لئے کہ افغانستان ‘‘جو پاکستان کا مخالف ہے،، ان کا حمایت کررہا ہے. انڈیا ‘‘جو پاکستان کا مخالف ہے،، ان کا حمایت کرتا ہے. امریکہ ‘‘جو پاکستان کا مخالف ہے،،ان کا حمایت کرتا ہے. حتی کہ الطاف حسین‘ حسین حقانی جیسے مستند غدار بھی اس کا حمایت کرتے ہیں. ورنہ ہمیں اس کے مطالبے میں کوئ ایسی برائ نظر نہیں آتی. کہ اس کا خلاف کیا جائے. بغیر اسکے کہ اسکے چیلے پاکستان نہ منو. دہشت گردی کے پیچھے وردی ہے. آزاد پختونستان. لر او بر افغان یو دے. جیسے غدارنہ نغرے لگاتے ہیں. اور وہ اس پر ایسا خاموش بیٹھا ہے. جیسے یہ اس کی خواہش کے مطابق لگا رہے ہیں. اور ہم پوچھتے ہیں. کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ لر او بر یو افغان ہو. کیا ہم پھر سے ان کے ہاتھوں بکنے کے لئے تیار ہو جائے؟ یہ کیسے ہو سکتا ہے.کہ 250000 پختونوں کی افرادی قوت رکھنے والی آرمی دہشت گردی کے پیچے ہو. اور پختونوں کے خلاف دہشت گردی کروا رہی ہو. بلا یہ کیسے ممکن ہے. کہ آئ ایس آئ جس کے %50 کارندے پختون ہو. اور وہ پختونوں کے خلاف سازشیں کر رہی ہو؟ یہ ہضم ہونے والی باتیں ہی نہیں. واضح طور پر دیکھائ دیتا ہے کہ پاکستان کے چار ٹکڑے کرنے پر دشمن نے کام شروع کر کیا ہے. لیکن انشاءاللہ مارخور تیار ہے دشن کو خاک چاٹنے پر مجبور کرنے کے لئے.













No comments:

Post a Comment