Sunday 7 June 2020

سنتھیا ڈی رچی اور منافق سرخے

مشہور امریکی بلاگر سنتھیا ڈی رچی نے الزام لگایا کہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے والے سابق وزیراعظم اور دو وزراء نے وزیراعظم ھاؤس میں ان کی عزت لوٹی۔
اس پر سرخوں اور سرخیوں نے اعتراض کر دیا “کوئی عورت کسی پر ریپ کا جھوٹا الزام کیسے لگا سکتی ہے؟”
یہ وہی سرخے ہیں جو ٹویٹر پر کئی سال سے "می ٹو" کا ٹرینڈ چلا رہے ہیں اور خواتین کو شہہ دیتے ہیں کہ اگر زندگی میں کبھی کسی نے بھی آپ کو جنسی  طور پر ہراساں کیا ہو تو اس ٹرینڈ میں شامل ہوکر اس کا اظہار کردیں۔
یہ وہی سرخے ہیں جو پاکستان میں وہ این جی اوز چلا رہے ہیں جو سکول کی بچیوں سے سوالات کرتی ہیں کہ " آپ کو آپ کے بھائی، باپ، چچا یا داد نے تو جنسی طور پر ہراساں نہیں کیا؟"
سنتھیا سے ان کی تکلیف کی وجہ بہت سادہ سی ہے۔ سنتھیا پاکستان کا مثبت چہرہ دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے مشہور ہیں۔ پاکستانی بیانیے کو سپورٹ کرتی ہیں اور پاکستان مخالف بیانیے کو رد کرتی ہیں۔
پی ٹی ایم جیسی پاکستان دشمن تنظمیوں پر اکثر تنقید کرتی رہتی ہیں۔ ن لیگ اور پی پی پی کی کرپشن کو ایکسپوز کر چکی ہیں۔ کشمیر پر پاکستان موقف اور انڈین مظالم کو دنیا کے سامنے پیش کرتی ہیں۔
اس جرم عظیم کی وجہ سے سیاست، میڈیا اور عدلیہ میں بیٹھے سرخے اس کے دشمن بن چکے ہیں۔
اسلام آباد کی عدالت نے ان پولیس افسران کی طلبی کی ہے جنہوں نے سنتھیا کے خلاف ایف آئی آر نہیں کاٹیں۔ یہ وہی عدالت ہے جس نے پی ٹی ایم کے پاکستان مخالفت نعروں کو آزادی اظہار قرار دیتے ہوئے پولیس افسران کو طلب کیا تھا کہ پی ٹی ایم کے خلاف ایف آئی آر کیوں کاٹی؟؟
پیپلز پارٹی مسلسل مطالبے کر رہی ہے کہ سنتھیا کو پاکستان بدر کیا جائے۔
سنتھیا پیپلز پارٹی کے حوالے سے کئی انکشافات کر چکی ہیں جن کا پیپلز پارٹی کے پاس کوئی جواب نہیں۔
اس نے انکشاف کیا ہے کہ بےنظیر بھٹو بھی اپنے گارڈز کی مدد سے ان خواتین کا ریپ کروا دیتی تھیں جن کے زرداری کے ساتھ تعلقات ہوتے تھے۔
ان کے علاوہ سنتھیا نے بلاول زرداری کے ساتھ بلاؤل ھاؤس میں ایک مشہور غیر ملکی ہم جنس پرست کے رہنے کا انکشاف کیا اور سوال اٹھایا کہ اس کے بلاول سے کس قسم کے تعلقات ہیں اور وہ وہاں کیا کر رہا ہے؟؟
بلاؤل کے حوالے سے یاد رہے کہ اس پر یہ الزامات بھی ہیں کہ نقیب اللہ محسود کے ساتھ اس کے ناجائز تعلقات تھے اور دونوں نے ملکر دبئی کا سفر بھی کیا اور وہاں کسی ہوٹل میں قیام بھی کیا تھا۔
بلاؤل کے ساتھ تعلقات کی ہی وجہ سے نقیب اللہ بختاور کی نظروں میں آیا جس کے بعد زرداری نے اس کو راؤ انوار کے ذریعے قتل کروا دیا۔
راؤ انوار کو پیپلز پارٹی اور پی ٹی ایم ملکر بچا رہی ہیں یہ میں بارہا کہہ چکا ہوں۔ اور اس میں ان کو عدلیہ کی مکمل سپورٹ حاصل ہے۔  پی ٹی ایم نے کبھی بھی راؤ انوار کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ نہیں کیا اور  نقیب کا باپ چندے لے کر اپنے بیٹے کا کیس لڑتا رہا جس کو پی ٹی ایم مسلسل گالیاں دیتی رہی۔
سنتھیا ڈی رچی نے جو تازہ ترین انکشاف کیا ہے یہ دل دہلا دینے والا ہے۔
اس پر حامد میر اور سلیم صافی سمیت وہ تمام لفافے چپ ہیں جو عائشہ گلالئی کا روزانہ خصوصی ٹاک شوز کروایا کرتے تھے جب اس نے کہا تھا کہ عمران خان نے مجھے موبائل پر میسج کیا تھا۔
وہ میسجز نہ کبھی حامد میر ثابت کر سکا نہ خود گلالئی۔ ان لفافوں کی خاموشی ثابت کررہی ہے کہ دال میں کچھ کالا ضرور ہے اور جیسا کہ سنتھیا پیشکش کر رہی ہیں اس معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔
نیز بطور پاکستانی سپورٹر پوری قوم کو اس خاتون کا ساتھ دینا چاہئے
 
 

Monday 9 March 2020

Salsabeel : میرا جسم میری مرضی

Salsabeel : میرا جسم میری مرضی:  میرا جسم میری مرضی والیوں کے منہ پہ زور دار طمانچہ اس تحرير سے بڑھ کر کوٸ نہیں ھو سکتا تلخ حقیقت۔۔۔ �� ��   """ﺟﺐ ﻋﻮﺭﺕ ...

میرا جسم میری مرضی

 میرا جسم میری مرضی والیوں کے منہ پہ زور دار طمانچہ اس تحرير سے بڑھ کر کوٸ نہیں ھو سکتا تلخ حقیقت۔۔۔👇👇
 
"""ﺟﺐ ﻋﻮﺭﺕ ﻣﺮﺗﯽ ﮨﮯ""" ﺗﻮ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺟﻨﺎﺯﮦ ﻣﺮﺩ ﺍﭨﮭﺎﺗﺎ ﮨﮯ ۔ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﺪﻓﯿﻦ ﯾﮧ ﮨﯽ ﻣﺮﺩ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺟﺐ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﯾﮧ ﮨﯽ ﻣﺮﺩ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﺎﻥ ﻣﯿﮟ آذﺍﻥ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺳﮑﻮ ﺑﺎﭖ ﮐﮯ ﺭﻭﭖ ﻣﯿﮟ ﺳﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﻟﮕﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺑﮭﺎﺋﯽ ﮐﮯ ﺭﻭﭖ ﻣﯿﮟ ﺗﺤﻔﻆ ﻓﺮﺍﮨﻢ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺷﻮﮨﺮ ﮐﮯ ﺭﻭﭖ ﻣﯿﮟ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﺍﻭﺭ ﺑﯿﭩﮯ ﮐﮯ ﺭﻭﭖ ﻣﯿﮟ ﺍﭘﻨﮯ ﻟﺌﯿﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻗﺪﻣﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﻨﺖ ﺗﻼﺵ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺑﮩﺖ ہوﺱ ﮐﯽ ﻧﮕﺎﮦ ﺳﮯ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ ۔ ﺍﺳﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﻟﺌﯿﮯ ﺳﻨﺪﮪ ﻓﺘﺢ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﯽ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﮯ ﻟﺌﯿﮯ ﺍﻧﺪﻟﺲ ﻓﺘﺢ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻣﻘﺘﻮﻟﯿﻦ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ 80 ﻓﯿﺼﺪ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﯽ ﻋﺼﻤﺖ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﻣﯿﮟ ﻗﺘﻞ ﮨﻮ ﮐﺮ ﻣﻮﺕ ﮐﯽ ﻧﯿﻨﺪ ﺳﻮﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﺳﭻ ﮐﮩﺎ ﺁﭖ ﻧﮯ ہوس ﮐﮯ ﭘﺠﺎﺭﯼ ﮨﯿﮟ ۔ ﻭﮦ ﭼﺎﺭ ﺭﻭﭖ ﻣﯿﮟ ﻣﺎﮞ، ﺑﮩﻦ ، ﺑﯿﭩﯽ ، ﺑﯿﻮﯼ ﮐﯽ ﺣﻔﺎﻇﺖ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﻟﯿﮑﻦ ﺟﺐ ﮐﻮﺋﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺑﮯ ﭘﺮﺩﮦ ﺁﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﭘﻨﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﯽ ﺧﻮﺑﺼﻮﺭﺗﯽ ﺳﮯ ﻣﺘﺎﺛﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﭘﻨﮯ ﺳﺤﺮ ﻣﯿﮟ ﻣﺒﺘﻼ ﮐﺮﻧﮯ ﮐﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﮐﺮﺗﯽ ﮨﮯ۔ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﻣﺮﺩ ﻣﺮﺩ ﻧﮩﯿﮟ ﺭﮨﺘﺎ ہوﺱ ﮐﺎ ﭘﺠﺎﺭﯼ ﺑﻦ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ ﺍﮔﺮ ﮔﻮﺷﺖ ﮐﻮ ﮐﮭﻼ ﺭﮐﮭﯿﮟ ﮈﮬﺎﻧﭗ ﮐﺮ ﻧﺎ ﺭﮐﮭﯿﮟ ﺗﻮ ﮐﺘﮯ ﺑﻠﮯ ﺗﻮ ﺁﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﮨﯽ، ﺍﺏ ﻗﺼﻮﺭ ﺗﻮ ﮐﺘﮯ ﺑﻠﻮﮞ ﮐﺎ ﮨﯽ ﮨﮯ ﮐﮯ ﻭﮦ ﮔﻮﺷﺖ ﭼﮭﻮﮌ ﮐﺮ ﮔﮭﺎﺱ ﮐﯿﻮﮞ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮭﺎﺗﮯ ﻭﺍﻗﻌﯽ ﻗﺼﻮﺭ ﻣﺮﺩ ﮐﺎ ﮨﯽ۔ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺟﺐ ﺍﺳﮑﯽ ﺑﮩﻦ، ﺑﯿﭩﯽ، ﺑﮩﻮ، ﺑﯿﻮﯼ ﺑﮯ ﭘﺮﺩﮦ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺩﻭﺳﺮﻭﮞ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﻏﯿﺮﺕ ﮐﺎ ﻣﻈﺎﮨﺮﮦ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺭﻭﮐﻨﺎ ﭼﺎﺋﯿﮯ، ﻟﯿﮑﻦ ﺟﺐ ﻣﺮﺩ ﺭﻭﮐﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺗﻨﮓ ﻧﻈﺮ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﮯ ﻃﻌﻨﮯ ﺍﻭﺭ ﻃﺮﺡ ﻃﺮﺡ ﮐﯽ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺳﻨﺘﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﮕﺮ ﺁﺝ ﮐﯽ ﺁﺯﺍﺩ ﺧﯿﺎﻝ ﻋﻮﺭﺕ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﮯ ﮐﮯ ﮔﻮﺷﺖ ﺗﻮ ﮐﮭﻼ ﺭﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﺍﺳﮯ ﮐﺘﻮﮞ ﺑﻠﻮﮞ ﭘﺮ ﭘﺎﺑﻨﺪﯼ ﻟﮕﺎ ﺩﯼ ﺟﺎﺋﮯ ﯾﺎ ﭘﮭﺮ ﺍﻥ ﮐﮯ ﻣﻨﮧ ﺳﯽ ﺩﺋﯿﮯ ﺟﺎﺋﯿﮟ..
یہ پیغام میرا ان سب کے لئے ہے جو کسی کی
ﻣﺎﮞ، ﺑﮩﻦ ، ﺑﯿﭩﯽ ، ﺑﯿﻮﯼ ﮨﯿﮟ ۔

Saturday 7 March 2020

Salsabeel : ماروی سرمد

Salsabeel : ماروی سرمد: عورت مارچ سپانسرڈ " ماروی سرمد " کے کالے کرتوت ! پاکستان میں انسانی حقوق اور حقوق نسواں کے نام پر بے حیائی اور سیکولرازم کو ...

ماروی سرمد

عورت مارچ سپانسرڈ " ماروی سرمد " کے کالے کرتوت !
پاکستان میں انسانی حقوق اور حقوق نسواں کے نام پر بے حیائی اور سیکولرازم کو پھیلانے کے لیے ماروی سرمد نامی خاتون نما بھینس نوے کی دہائی تک تھرڈ کلاس صحافی تھیں.
60 سالہ اس بڑھیا کا اصل نام شازیہ انور ہے.
شوہر کا نام منظور سرمد ہے.
صحافتی دور میں انہوں نے ہمیشہ پاکستان کا امیج بیرونی دنیا کو بدتر سے بدترین دیکھایا ہے.
1973 کے آئین کا ہمیشہ مخالفت کرتی آرہی ہے کیوں کہ اس آئین میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا گیا ہے.
ماروی سرمد تعزیرات پاکستان کے آئینی شق 295 اور 298 کو ماننے سے انکار کرتی ہے...
شق 295 اور 298 کو قانون توہین رسالت کہا جاتا ہے۔جن میں سےایک شق 295 (سی) کے تحت توہین رسالت کی سزا موت مقرر کی گئی ہے...
ماروی سرمد اس شق کی نا صرف مخالفت کرتی ہے بلکہ اس شق کو اور سزا کو ختم کرنے کے لیے اس نے باقاعدہ تحریک چلائی .
توہین رسالت کی سزا ان کے ہاں موت نہیں ہے ....
ملعونہ آسیہ مسیح کو جب سزا ہوگئ تو اس سزا کی مخالفت میں یہ پیش پیش رہی, شاہد مسعود کے پروگرم میں اس نے سر عام آسیہ مسیح کا مقدمہ لڑا....
ملعون گستاخ جنید حفیظ کو چند ماہ قبل جب توہین رسالت میں سزا ہوئی تو ان کے ٹرینڈ چلانے والوں میں ماروی سرمد کا نام سرفہرست ہے ...
بلکہ جنوری 2020 کے ساتھ فورم کے اجلاس میں ان کے رہائی کے لیے باقاعدہ پلاننگ ہوئی ...
دیکھنا یہ ہے کہ ان کے رہائی کے پلاننگ کب کی جاتی ہے...
پاکستان کے ہم جنس پرست خواتین میں ہم جنسی پرستی کے علمبردار سمجھی جاتی ہے.
26 جون 2011 کو اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے میں رچرڈ ہوگلینڈ اور گیزاینڈلیبیئنس ان فارن افیئرز ایجنسیز (جی ایل آئی ایف اے اے) کی ارکان کی جانب سے " ہم جنس پرستی " کو فروغ دینے کے لیے ایک پروگرام منعقد ہوا ,
ماروی سرمد نے اس پروگرام میں خصوصی شرکت کی...
اگلے دن احتجاج ہوا تو ان ہم جنس پرستوں نے اسلام آباد میں بیہودہ کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا.
جنرل ضیاء کے حدود آرڈیننس کی مخالفت میں بھر پور حصہ لیتی رہیں, جنرل ضیاء کو اس نے ٹی وی پر غلیظ انسان کہا....
1973 کے آئین پاکستان کو اس نے آج تک نہیں مانا, دو قومی نظریہ کا آج تک انکار کرتی رہی ہے....
آئین کے آرٹیکل 62 63 کے بارے میں کہتی ہے کہ یہ محض خرافات ہیں.
آئین کا آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق :
ضروری ہے رکن پارلیمنٹ اچھے کردار کا مالک ہو۔
اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ عام رکھتا ہو ۔
اسلام کے مقرر کردہ فرائض کا پابند ہو۔
نظریہ پاکستان اور ملکی سالمیت کیخلاف رائے رکھنے والا شخص بھی رکن پارلیمنٹ رہنے کا اہل نہیں...
مشرف کے دور میں گرفتار بھی ہوئیں , مشرف کے جاتے ہی زرداری نے اس کو غالباً ہلال امتیاز ایوارڈ سے نوازا۔
سال 2012 میں ملک ریاض کی جانب سے جن صحافیوں کو پلاٹ اور رشوت دینے کا اسکینڈل سامنے آیا , ان میں ماروی سرمد بھی شامل ہے ...
ماروی سرمد نے 10لاکھ روپے وصول کیے( جو ان کے اکاؤنٹ میں NIBC بینک لمیٹڈ، بحریہ ٹائون برانچ کے اکاؤنٹ نمبر8284059 ) سے منتقل کی گئی.
پاکستان کو سیکولر ریاست بنانے کو اس کو باقاعدہ ٹاسک دیا گیا ہے,
شاہد مسعود کی پرگروام میں باقاعدہ طور پر اس نے اعلان کیا کہ پاکستان سیکولر اسٹیٹ بن کے رہے گا ....
عدلیہ تو ان سے اتنی مجبور ہے کہ 2016 میں ٹاک شو میں حافظ حمد اللہ کے ساتھ زبانی لڑائی ہوئی, اس نے حافظ حمد اللہ پر مقدمہ درج کرایا اور حمد اللہ صاحب کو گرفتار بھی کروایا.
یہ وہی فاحش عورت ہے جس نے لائیو شو میں مفتی نعیم صاحب کو کہا کہ " مفتی صاحب آپ کو ویلنٹائن ڈے وش کرتی ہو اور آپ کو غبارہ بھی بھیجوں گی "
ماروی سرمد نشہ بھی کرتی ہے , اور سر عام کرتی ہے ...
یہ خود کو باغی کہلوانا بھی پسند کرتی ہے , کیوں کہ اس نے اسلام اور پاکستان سے بغاوت کی ہے ...
اب جو لوگ ان کا ساتھ دے رہے ہیں, سوجھ سمجھ کر دیجئے ...
ان کے کرتوتوں سے واقف ہوکر ان کا ساتھ دینے والے محب اسلام اور پاکستان ہرگز نہیں ہوسکتے...



Salsabeel : Announcement Updates due to Coronavirus (COVID-19)...

Salsabeel : Announcement Updates due to Coronavirus (COVID-19)...: Saudi Arabia Under the directive of Saudi Arabia's Authorities, the following measures have been applied: Suspending entry to the K...

Announcement Updates due to Coronavirus (COVID-19)

Saudi Arabia

Under the directive of Saudi Arabia's Authorities, the following measures have been applied:
  1. Suspending entry to the Kingdom of Saudi Arabia for the purpose of Umrah and visiting the Prophet’s Mosque temporarily.
  2. Suspending the entry of GCC countries’ citizens to the two cities of Makkah and Madinah temporarily except of GCC countries citizens who have a permit for that which can be obtained through the website of the Ministry of Hajj and Umrah.
  3. Passengers arriving from or through any airports of the following countries (United Arab Emirates, Kingdom of Bahrain, and Kuwait) are only allowed to enter the Kingdom of Saudi Arabia through one of the following airports: (King Khalid International Airport, King Abdulaziz International Airport, and King Fahad International Airport).
  4. Suspending Tourism Visa into the Kingdom of Saudi Arabia for only Passengers those coming from Peoples’ Republic of China which includes (Chinese Taiwan, Hong Kong and Macao) as well as Iran, Italy, Korea (Rep.), Japan, Thailand, Malaysia, Indonesia, Pakistan, Afghanistan, Iraq, Philippines, Singapore, India, Lebanon, Syria, Yamen, Azerbaijan, Kazakhstan, Uzbekistan, Somalia and Vietnam.
  5. Suspending the arrival of all passengers and for all visa types who are arriving from one of the following countries: (Republic of Italy, Republic of Korea, Japan, Republic of Azerbaijan) whether direct or transit through other countries except for passengers who have spent more than (14) days outside of those countries.
  6. All carriers must make sure that any passenger who is arriving from or through any of the airports of the Republic of Egypt has a complete medical examination (PCR) confirming that he/she is free of the Corona Virus (COVID-19) and it must be issued within (24) hours before boarding of that passenger to the aircraft by one of the specified and approved laboratories by the Embassy of the Kingdom of Saudi Arabia in Cairo.
  7. Suspending the arrival of all passengers who are having a tourism visa to prince Mohammad bin Abdulaziz airport at (medina) whither from the outside of the kingdom or through one of the demotic airports.
  8. Suspending the usage of National ID to travel to or from the Kingdom of Saudi Arabia that applies on the Saudi citizens and the GCC citizens as well except Saudi citizens who are out of the Kingdom and are wishing to return providing that they have used the national ID during exiting from the Kingdom, and GCC citizens who are in the Kingdom and they are wishing to return to their countries providing that they have used the national ID when they entered the Kingdom.
  9. Passengers who have been in People’s Republic of China which includes (Chinese Taiwan, Hong Kong and Macao) as well as Iran are not allowed to enter Saudi Arabia until 14 days later from their exit from these two countries.
  10. Aircraft crew of national or international carriers will be allowed to enter the kingdom of Saudi Arabia and they will be subjected for medical examination if it is required.
  11. Any transit passenger who had been in one of the two countries mentioned in item (9) of this circular are not allowed to enter Saudi Arabia until 14 days later from their exit from these two countries.
  12. Any transfer passenger who had been in one of the two countries mentioned in item (9) of this circular are not allowed to enter Saudi Arabia until 14 days later from their exit from these two countries.
  13. All carriers are responsible of returning their Umrah passengers which were carried by them before the suspension of Umrah at the specified time of departure.
  14. All passengers must fill the Health Declaration Form with the required information and hand over to the immigration officer at the arrival airport. For more information, please visit the Saudi Center for Disease and Control (Weqaya) website.

Thursday 5 March 2020

Salsabeel : ﻣﯿﺮﺍ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺮﺿﯽ

Salsabeel : ﻣﯿﺮﺍ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺮﺿﯽ: ﻣﯿﺮﺍ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺮﺿﯽ !!......⁦ ⁦⁩ ⁦⁩ ⁩ ﺩﻭ ﻣﻨﭧ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺿﺮﻭﺭ ﭘﮍﮬﺌﯿﮯ۔ ﻻﮨﻮﺭ ﮐﯽ ﺳﮍﮐﻮﮞ ﭘﺮ ﻟﺒﺮﻝ ﺁﻧﭩﯿﺎﮞ ﺍﯾﺴﮯ ﮐﻮﻧﺴﮯ ﻣﻄﺎﻟﺒﺎﺕ ﻣﻨﻮﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﺍﺳﻼﻡ ...

ﻣﯿﺮﺍ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺮﺿﯽ

ﻣﯿﺮﺍ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﺮﯼ ﻣﺮﺿﯽ !!......⁦ ⁦⁩ ⁦⁩ ⁩ ﺩﻭ ﻣﻨﭧ ﺩﮮ ﮐﺮ ﺿﺮﻭﺭ ﭘﮍﮬﺌﯿﮯ۔
ﻻﮨﻮﺭ ﮐﯽ ﺳﮍﮐﻮﮞ ﭘﺮ ﻟﺒﺮﻝ ﺁﻧﭩﯿﺎﮞ ﺍﯾﺴﮯ ﮐﻮﻧﺴﮯ ﻣﻄﺎﻟﺒﺎﺕ ﻣﻨﻮﺍﻧﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﺍﺳﻼﻡ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﺘﺎ؟ ﮐﯿﺎ ﯾﮧ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﺟﯿﺴﮯ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﮐﭙﮍﮮ ﺍﺗﺎﺭﮐﮯ ﮔﮭﻮﻣﻨﺎ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﯾﺎ ﻣﺮﺩﻭﮞ ﮐﮯ ﺑﺮﺍﺑﺮ ﺣﻘﻮﻕ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ
؟ ﺑﺮﺍﺋﮯ ﻣﮩﺮﺑﺎﻧﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﻟﺒﺮﻝ ﻋﻮﺭﺕ ﻣﺠﮭﮯ ﺑﺘﺎﺋﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﮐﻮﻧﺴﮯ ﺣﻘﻮﻕ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺩﯾﮑﺮ ﺯﯾﺎﺩﺗﯽ ﮐﯽ ﮨﻮ ؟
ﺳﮍﮐﻮﮞ ﭘﺮ ﺑﮯﺣﯿﺎﺋﯽ ﻭ ﺑﮯﺷﺮﻣﯽ ﮐﺎ ﻣﻈﺎﮨﺮﮦ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﮐﮩﻮﮞ ﮔﺎ ﮐﮧ ﮐﯿﺎ ﺁﭖ ﻧﮯ ﺍﺳﻼﻡ ﺳﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﮐﯽ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﯽ ﺗﺎﺭﯾﺦ ﭘﮍﮬﯽ ﮨﮯ . ﮐﯿﺎ ﺁﭖ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﺳﮯ ﻗﺒﻞ ﮨﻨﺪﻭ، ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﯾﮩﻮﺩﯼ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺻﺮﻑ " ﻣﻨﺤﻮﺱ " ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﺗﮭﮯ ﺑﻠﮑﮧ " ﺑﭽﯽ " ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺯﻧﺪﮦ ﺩﻓﻦ ﮐﺮﺩﯾﺘﮯ ﺗﮭﮯ . ﺁﭖ ﮐﻮ ﻧﮧ ﺟﺎﺋﺪﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﺣﻖ ﻣﻠﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﻧﮧ ﮨﯽ ﻣﻌﺎﺷﺮﮮ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﮐﺮﺩﺍﺭ ،
ﺍﺳﮑﮯ ﺑﺮﻋﮑﺲ ....
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻋﺰﺕ ﺩﯼ،
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺁﺯﺍﺩﯼ ﺩﯼ،
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻣﻨﺤﻮﺱ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮩﺎ،
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺯﻧﺪﮦ ﺩﻓﻨﺎﻧﮯ ﺳﮯ ﻣﻨﻊ ﮐﯿﺎ
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﮔﮭﺮ ﮐﯽ ﻣﻠﮑﮧ ﺑﻨﺎﯾﺎ
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﮯ ﻗﺪﻣﻮﮞ ﺗﻠﮯ ﺟﻨﺖ ﺭﮐﮫ ﺩﯼ
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺟﺎﺋﺪﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺣﻘﻮﻕ ﺩﻟﻮﺍﺋﮯ
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﮨﺮ ﺭﻭﭖ ﻣﯿﮟ ﻋﺰﺕ ﺑﺨﺸﯽ
ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﭼﺎﺩﺭ ﭼﺎﺭ ﺩﯾﻮﺍﺭﯼ ﮐﺎ ﺗﺤﻔﻆ ﻓﺮﺍﮨﻢ ﮐﯿﺎ
ﺟﺒﮑﮧ؛
ﯾﮩﻮﺩﯼ ﻭ ﻋﯿﺴﺎﺋﯽ ﺁﺝ ﺑﮭﯽ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻣﻨﺤﻮﺱ ﺳﻤﺠﮭﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﺁﭖ ﮐﻮ ﮐﮭﻠﻮﻧﮧ ﺳﻤﺠﮫ ﮐﺮ ﺁﭘﮑﮯ ﺟﺴﻢ ﺳﮯ ﮐﮭﯿﻠﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﺁﭖ ﮐﻮ ﺟﺎﺋﺪﺍﺩ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﺣﻘﻮﻕ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﺘﮯ
ﺁﭖ ﮐﻮ ﻧﺎﺋﻠﭧ ﮐﻠﺒﺰ ﺍﻭﺭ ﺷﺮﺍﺏ ﺧﺎﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﻧﻨﮕﺎ ﻧﭽﻮﺍﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﺁﭖ ﮐﻮ ﻓﺤﺎﺷﮧ ﺑﻨﻨﮯ ﭘﺮ ﺩﺍﺩ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ،
ﺷﺎﺩﯼ ﮐﮯ ﺑﺠﺎﺋﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﮔﺮﻝ ﻓﺮﯾﻨﮉ ﺑﻨﺎﻧﮯ ﮐﻮ ﺗﺮﺟﯿﻊ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ
ﻋﻤﺮ ﺭﺳﯿﺪﮦ ﮨﻮﻧﮯ ﭘﺮ ﺩﮬﮑﮯ ﺩﯾﮑﺮ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﻭﻟﮉ ﮨﻮﻡ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﺗﮯ ﮨﯿﮟ.
ﺍﺱ ﺳﺐ ﮐﮯ ﺑﺎﻭﺟﻮﺩ ﺑﮭﯽ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﻋﺘﺮﺍﺽ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺣﻘﻮﻕ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮯ ..... ؟
ﺍﮔﺮ ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺣﻘﻮﻕ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮯ ﺗﻮ ﭼﯿﻠﻨﺞ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﻮﮞ ﺑﺘﺎﺋﯿﮯ ﺩﻧﯿﺎ ﮐﺎ ﻭﮦ ﮐﻮﻧﺴﺎ ﻣﺬﮬﺐ ﮨﮯ ﺟﺲ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ ﺍﺳﻼﻡ ﺳﮯ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺣﻘﻮﻕ ﺩﯾﮯ ﮨﻮﮞ ... ؟
ﺍﮮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺑﮩﻦ !
ﺧﺪﺍﺭﺍ ﺍﻥ ﻣﻐﺮﺑﯽ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ " ﺟﺴﻢ ﺑﯿﭽﻨﮯ ﮐﯽ ﺩﮐﺎﻥ " ﻣﺖ ﺑﻨﺎﺅ . ﺁﭖ ﺑﺎﻋﺰﺕ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﮨﯿﮟ، ﺁﭖ ﺍﻥ ﻣﻐﺮﺑﯽ ﺑﮯﺣﯿﺎ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮨﺮﮔﺰ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺟﻨﮩﯿﮟ ﺟﻮ ﻣﺮﺩ ﺟﺐ ﭼﺎﮨﮯ ﭼﮭﻮ ﮐﺮ ﺍﭘﻨﯽ ﺣﻮﺱ ﮐﺎ ﻧﺸﺎﻧﮧ ﺑﻨﺎﮐﮯ ﭘﮭﯿﻨﮏ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ .
ﺁﭖ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮨﯿﮟ . ﺁﭖ ﮐﻮ ﺍﻟﻠﮧ ‏( ﻋﺰﻭﺟﻞ ‏) ﻧﮯ ﻋﺰﺕ ﺩﯼ ﮨﮯ، ﺁﭖ ﮐﻮ ﮨﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺩﯾﮑﮫ ﺳﮑﺘﺎ ﺍﻭﺭ ﺁﭖ ﺑﮭﯽ ﯾﮩﯽ ﭼﺎﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﻟﻮﻓﺮ ﻟﻔﻨﮕﮯ ﻟﻮﮒ ﺁﭖ ﮐﻮ ﻧﮧ ﮔﮭﻮﺭﺍ ﮐﺮﯾﮟ، ﺍﺳﻼﻡ ﻧﮯ ﺁﭖ ﮐﻮ ﺗﺤﻔﻆ ﺩﯾﺎ، ﺍﺳﻼﻡ ﻣﯿﮟ ﺁﭖ ﮐﻮ ﮨﺮ ﮐﻮﺋﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﭼﮭﻮ ﺳﮑﺘﺎ .
ﭘﮭﺮ ﺑﮭﯽ ﯾﮧ ﮔﻼ ﮐﮧ ﺣﻘﻮﻕ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻞ ﺭﮨﮯ؟
ﺧﺪﺍﺭﺍ ﺑﺘﺎﺋﯿﮯ ﺗﻮ ﺳﮩﯽ ﮐﮧ ﻭﮦ ﮐﻮﻧﺴﮯ ﺣﻘﻮﻕ ﮨﯿﮟ ﺟﻮ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﻞ ﺭﮨﮯ؟
ﺑﻘﻮﻝ ﺑﺎﺑﺎ ﺍﻗﺒﺎﻝ ‏( ﺭﺣﻤۃ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ )
ﮐﮭﻮﻝ ﺁﻧﮑﮫ، ﺯﻣﯿﻦ ﺩﯾﮑﮫ، ﻓﻠﮏ ﺩﯾﮑﮫ، ﻓﺰﺍﺀ ﺩﯾﮑﮫ
ﻣﺸﺮﻕ ﺳﮯ ﺍﺑﮭﺮﺗﮯ ﮨﻮﺋﮯ ﺳﻮﺭﺝ ﮐﻮ ﺯﺭﺍ ﺩﯾﮑﮫ
ﻣﺸﺮﻕ ﺳﮯ ﮔﺮ ﻭﺍﺑﺴﺘﮧ ﮨﻮ، ﺗﻮ ﺗﻢ ﺷﺎﺩ ﺭﮨﻮﮔﮯ
ﻣﻐﺮﺏ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺟﺎﺅﮔﮯ، ﺗﻮ ﮈﻭﺏ ﺟﺎﺅﮔﮯ
ﻧﻮﭦ : ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺑﮩﻨﻮﮞ ﮐﻮ ﺧﺮﺍﺏ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﺍﻭﺭ ﺳﮍﮐﻮﮞ ﭘﺮ ﺑﺪﺍﺧﻼﻕ ﺑﯿﻨﺮﺯ ﺍﭨﮭﺎﮐﮯ ﮔﮭﻮﻣﻨﮯ ﻭﺍﻟﯽ ﺑﮯﺣﯿﺎ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﺻﯿﮩﻮﻧﯽ NGOs ﮐﮯ ﺯﺭﯾﻌﮯ ﻓﻨﮉﺯ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﺎﮐﮧ ﯾﮧ ﺳﮍﮐﻮﮞ ﭘﺮ ﺁﮐﺮ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﺑﺎﭘﺮﺩﮦ ﻋﻮﺭﺗﻮﮞ ﮐﮯ ﺫﮨﻦ ﻣﯿﮟ ﻟﺒﺮﻝ ﺍﺯﻡ ﮐﺎ ﺯﮨﺮ ﺍﻧﮉﯾﻠﯿﮟ . ﺍﻥ ﮐﺎ ﺍﯾﺠﻨﮉﮦ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻧﯽ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺑﮯﺣﯿﺎ ﻭ ﺑﮯﺷﺮﻡ ﺍﻭﺭ ﻓﺤﺎﺷﮧ ﺑﻨﺎﻧﺎ ﮨﮯ . ﺍﺳﮯ ﺁﺳﺎﻥ ﺍﻟﻔﺎﻅ ﻣﯿﮟ " ﻧﻈﺮﯾﺎﺗﯽ ﺟﻨﮓ " (Ideological War) ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﮐﮯ ﺗﺤﺖ ﻟﮍﮐﯿﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﺳﻼﻡ ﺳﮯ ﺑﺪﻇﻦ ﮐﺮﮐﮯ ﻣﻐﺮﺑﯽ ﮐﻠﭽﺮ ﮐﺎ ﺩﻟﺪﺍﺩﮦ ﺑﻨﺎﻧﺎ ﺍﻥ ﮐﺎ ﺍﺻﻞ ﻣﻘﺼﺪ ﮨﮯ .
# ﻧﻮﭦ ﻣﺎﺭﭺ ﻣﯿﮟ ﻋﻮﺭﺕ ﺁﺯﺍﺩﯼ ﻣﺎﺭﭺ ﮨﮯ ﺁﭖ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﺳﺎﺗﮫ ﺩﯾﺠﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮯ ﻣﻨﻊ ﮐﺮﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﮐﺮﺩﺍﺭ ﻧﺒﮭﺎﺋﯿﮟ ، ﯾﮧ ﺷﺌﯿﺮ ﮐﺮﮮ ﺍﭘﻨﯽ ﺍﺋﯽ ﮈﯼ ﺍﻭﺭ ﮔﺮﻭﭘﻮﮞ ﻣﯿﮟ، ﺍﻭﺭ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﺍﻥ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﮈﮮ ﺁﮔﺎﮦ ﮐﯿﺠﺌﮯ

Saturday 29 February 2020

جامعہ حفصہ کا معصوم قبضہ گروپ

جامعہ حفصہ کا معصوم قبضہ گروپ
اسلام آباد کے جی سیون سیکٹر میں (قبضہ شدہ زمین پر) قائم جامعہ حفصہ میں پڑھنے والی کئی سو لڑکیاں لشکر کی صورت میں لال مسجد اور ایچ الیون میں ایک عمارت پر دھاوا بول کر قابض ہوگئیں۔
وہاں سے وہ ایچ ڈی کوالٹی کی ویڈیوز میں اداکاری کے جوہر دکھاتے ہوئے اپنی مظلومیت کا رونا روتی ہوئی ویڈیوز پبلش کر رہی ہیں اور مسلمان بھائیوں کو پکار رہی ہیں کہ "ہم محصور ہیں، بھوکے پیاسی ہیں، ہماری مدد کو آو۔"
مسلمان بھائیوں کا مفت مشورہ یہ ہے کہ
اپنا قبضہ ختم کرو، واپس اپنے مدرسے اور گھروں میں جاؤ، کوئی پولیس والا واپس جانے سے روکنے کی کوشش کرے تو بتانا ہم ضرور مدد کو آئنگے۔ گھروں میں جاکر خوب کھاؤ پیو۔ اللہ اللہ خیر سلا!
بدمعاشوں کی طرح ڈنڈے اٹھا کر قبضے کرتے پھرنا شریف لڑکیوں کا شیوہ نہیں ہے۔
کچھ لوگ کہہ رہے ہیں دہلی میں بھی مسجدیں جلائی جا رہی ہیں اور یہاں بھی۔ تو فرق کیا ہے؟
تو بھائی دہلی میں ہندو مسلمانوں سے نفرت میں انکی مساجد کو تباہ کر رہے ہیں۔
جب کہ یہاں مسجد تباہ نہیں کی جا رہی بلکہ بچائی جا رہی ہے۔ ایک گروہ آکر ایک اچھی بھلی مسجد پر قبضہ کر کے کہہ رہا ہے کہ زمین میرے ذاتی نام پر کرو ورنہ تہلکہ مچا دونگا۔ اس کے قبضے سے مسجد چھڑانے کی کوشش کی جارہی ہے اور وہ لڑکیوں کو ڈھال بنائے ہوئے ہے۔
کچھ لوگ یہ جاہلانہ سوال بھی کر رہے کہ سکھوں کو کرتار پور کی سینکڑوں ایکڑ زمین دی تو مسلمانوں کو کیوں نہیں دی جا سکتی؟؟
تو جناب عالی!
وہ زمین ایکڑوں میں نہیں کنالوں میں ہے۔
زمین سکھوں کو دی نہیں گئی ہے بلکہ وہاں صرف ان کو حاضری کی اجازت دی گئی ہے۔ زمین ریاست پاکستان کی ہی ملکیت ہے۔
اور سب سے بڑھ کر سکھ وہاں پر پاکستان یا اسلام کے خلاف کوئی سازش نہیں کررہے۔
نہ ہی پاکستان کے خلاف لوگوں کو جنگ اور بغاوت پر اکسا رہے ہیں بلکہ الٹا پاکستان کو اپنا قبلہ قرار دے کر اس پر حملوں کو حرام قرار دے رہے ہیں۔
یہاں تو عبدالعزیز اپنے اور اپنی بیوی ام حسان کے نام پر زمین منتقل کرانے کے لیے بضد ہے اور ساتھ میں کروڑوں روپے اور سرکاری نوکریاں بھی مانگ رہا ہے۔
یہ مردود خاندان پہلے ہی جی سیون میں جامعہ حفصہ پر قابض ہے جہاں پر یہ خود اور بے شمار لڑکیوں سے نہ صرف داعش کے ہاتھ پر بیعت کراچکا ہے بلکہ سوشل میڈیا پر پاک فوج کی شہادتوں پر شکرانے کی پوسٹس اور دہشتگردوں کی کامیابیوں کی دعائیں بھی پبلش کرتے رہتے ہیں۔
آخر یہ بدمعاش خاندان پاکستان یا اسلام کی ایسی کون سی خدمت کر رہا ہے جس کے بدلے میں اس کو اربوں روپے کی زمین دی جائے؟؟
پاکستان کے خلاف جنگ کے لیے بچوں اور بچیوں کی برین واشنگ؟
داعش کو پاکستان میں لانے کی کوشش؟
یاد رہے کہ پاکستان میں پہلے ہی یہ خاندان ہزاروں لوگوں کا خون بہا چکا ہے اور ہماری عدلیہ کی نااہلی کی بدولت رہا بھی ہوگیا۔
اب جامعہ حفصہ کے نام پر دہشت گردوں کی تربیت گاہ چلا رہا ہے۔
آپ لوگ چاہتے ہیں کہ ان کو ایسا ہی ایک اور مرکز بنا کر دیا جائے؟؟ ۔۔ کیوں؟؟
یہ لوگ اور ام حسان نامی یہ مکار عورت اب مزید ڈرامے بازیاں کر کے لوگوں کو بےوقوف نہیں بنا سکتے۔
ہمارا مطالبہ ہےکہ اس ناسور سے پاکستان کی جان چھڑائی جائے اور جی سیون میں واقعہ جامعہ حفصہ بھی اس فسادی خاندان کے بجائے ریاستی کنٹرول میں لیا جائے۔ تاکہ وہاں بچے صرف دینی تعلیم حاصل کریں اور دہشت گردوں کے آلہ کار نہ بنیں۔ 



Wednesday 26 February 2020

لال مسجد تنازعہ

لال مسجد تنازعہ ...... قطعہ زمین کی ملکیت پر ہے:

محکمہ اوقاف نے جتنی زمین لال مسجد اور جامعہ حفصہ کیلئے وقف کی تھی مفتی عبداللہ صاحب نے اس سے کئی گنا زیادہ پر قبضہ کرلیا تھا. اب حکومت اس سرکاری زمین کو محکمہ اوقاف کے نام کرنا چاہتی ہے مگر ام حسان اور
مولانا عبدالعزیز اسے اپنے نام کرنے پر بضد ہے.

لال مسجد سرکاری مسجد ہے اور مولانا عبدالعزیز سرکاری ملازم تھا, اب وہ سرکاری ملازمت سے ریٹائرڈ ہوچکا ہے , انکی جگہ مولانا فضل رحمان صاحب کا حمایت یافتہ مولانا عامر تعینات ہوگیا ہے جوکہ مولانا عبدالعزیز کا سگا بھتیجا بھی ہے. مولانا عامر کی تعیناتی کے چند دن بعد مولانا عبدالعزیز نے ڈنڈا بردار ساتھیوں کی مدد سے مسجد پر دوبارہ قبضہ کردیا اور ریٹائرمنٹ کو ماننے سے انکار کردیا ہے.

محکمہ اوقاف کے ایک افسر کیمطابق عبدالعزیز صاحب کے چند مطالبات ہیں :
1- میں تاحیات خطیب رہوگا.
یا
2- میرے دوسرے بھتیجے کو خطیب مقرر کیا جائے اور سرپرست کے طور پر مجھے تعینات کیا جائے.
3- متنازعہ سرکاری زمین محکمہ اوقاف کے بجائے میرے اور ام حسان کے نام لکھا جائے.
یا
4- مجھے تین کروڑ روپے دیا جائے جو میں نے مدرسہ پر خرچ کیے ہیں.
اب سوشل میڈیا پر ام حسان مجاہدہ رقت آمیز جذباتی دعائیں شیئر کرکے اس معاملے کو کفر و اسلام کی جنگ قرار دینے کی کوشش کر رہی ہے.
دوسری طرف مولانا عبدالعزیز صاحب "کھانا نہ ہونے" کی وجہ سے سبز پتےکھانے اور دیگرقسم کی ویڈیوز شیئر کرکے مولانا فضل رحمان , مفتی تقی عثمانی اور مولانا زاھدالراشدی صاحبان کو طعنے دے رہے ہیں.

لال مسجد آفیشل پیج سے جو پوسٹیں , پریس ریلیز اور نیوز شیئر ہورہے ہیں اس سے یہی تاثر ملتا ہے کہ کفر اور اسلام کے درمیان معرکۂ حق برپا ہے اور اسلام سخت خطرے میں ہے.

جبکہ
کچھ لوگ اس معاملے کو پھر پرویز مشرف دور کے ڈرامے سے جوڑ رہے ہیں جسمیں دنیا کو تاثر دیا گیا تھا کہ ہم انتہا پسندی اور دہشتگردی کیخلاف کسی بھی حد تک جاسکتے ہیں.یعنی ایکبار پھر "گرے لسٹ" اور "گرین لسٹ" کے چکر میں ایک اور گیم کھیلا جارہا ہے.
اگر خدانخواستہ یہ سچ ہے تو پھر سب سے بڑے مجرم مولانا عبدالعزیز اور ام حسان صاحبہ ہوگی جو اس ڈرامے کے مرکزی کردار ہونگے جسمیں ایکبار پھر کچھ کلیوں اور پھولوں کو کچلا جائیگا مسلا جائیگا-
 
 
 
 

Thursday 13 February 2020

باغ فدک؛ اہل تشیع

ایک اہل تشیع اپنے مسلک کے اعتبار سے بڑے علمی گھرانے سے تعلق رکھتا تھا۔ اس کے پاس کافی معلومات بھی تھیں۔ اس کے بقول میرے ان سوالات کا جواب کسی مولوی کے پاس نہیں ہے۔
میں نے اس سے جب ملاقات کی تو اس کی ہر ہر ادا سے گویا علماء سے حتیٰ کہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین سے بھی نفرت و حقارت کی جھلک واضح تھی۔
میں نے میزبان ہونے کی حیثیت سے بڑے اخلاق سے بٹھایا۔تھوڑی دیر حال احوال دریافت کرنے کے بعد گفتگو شروع ہو گئی۔
اس کا پہلا سوال ہی بزعم خود بڑا جاندار تھا اور وہ یہ کہ تم ابوبکر کو نبی کا خلیفہ کیوں مانتے ہو؟۔ ہم تو ابوبکر کو خلیفہ رسول اسلیئے نہیں مانتے کہ انہوں نے سیَّدہ کائنات، خاتون جنت کو ان کاحق نہیں دیا تھا۔بلکہ ان کا حق غصب کر لیا تھا۔
میں نے کہا ذرا کھل کر بولیں جو آپ کہنا چاہ رہے ہیں۔ اور اس حق کی وضاحت کر دیں کہ وہ حق کیا تھا؟۔
کہنے لگا وہ، باغ فدک؛ جو حضور ﷺ نے وراثت میں چھوڑا تھا۔ وہ حضور ﷺ کی صاحبزادی فاطمہ کو ملنا تھا۔لیکن وہ باغ انہیں ابوبکر نے نہیں دیا تھا۔
یہ صرف میرا دعویٰ ہی نہیں بلکہ میرے پاس اس دعوے ہر مسلک کی کتابوں سے ایسے وزنی دلائل موجود ہیں جنہیں آپ کا کوئی عالم جھٹلا نہیں سکتا۔
یہ بات اس نے بڑے پر اعتماد اور مضبوط انداز میں کہی۔
مزید اس نے کہا کہ میری بات کے ثبوت کیلئے یہی کافی ہے کہ وہ باغ فدک؛ آج بھی سعودی حکومت کے زیر تصرف ہے۔ اور وہ حکومتی مصارف کیلئے وقف ہے۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ آج تک آل رسول کو ان کا حق نہیں ملا ہے۔
اب آپ ہی بتائیں جنہوں نے آل رسول کے ساتھ یہ کیا ہو ہم انہیں کیسےخلیفہ رسول تسلیم کر لیں؟
میں نے اس کی گفتگو بڑے تحمل سے سنی۔ اور اس کا اعتراض سن کر میں نے پوچھا کہ آپ کا سوال مکمل ہو گیا یا کچھ باقی ہے؟
وہ کہنے لگا میرا سوال مکمل ہو گیا ہے اب آپ جواب دیں۔
میں نے عرض کیا کہ آپ نبی کریم ﷺ کے بعد پہلا خلیفہ کن کو مانتے ہو؟
وہ کہنے لگا ہم مولیٰ علی کو خلیفہ بلا فصل مانتے ہیں۔
میں نے کہا کہ عوام و خواص کے جان و مال اور ان کے حقوق کا تحفظ خلیفة المسلمین کی ذمہ داری ہوتی ہے کسی اور کی نہیں۔مجھے آپ پر تعجب ہو رہا ہے کہ آپ خلیفہ بلا فصل تو سیَّدنا علی رضی اللہ عنہ کو مان رہے ہیں اور اعتراض سیَّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ پر کر رہے ہیں۔ یا تو ابوبکر رضی اللہ عنہ کو پہلا خلیفہ مانو پھر آپ کا ان پر اعتراض کرنے کا کسی حد تک جواز بھی بنتا ہے ورنہ جن کو آپ پہلا خلیفہ مانتے ہو یہ اعتراض بھی انہی پر کر سکتے ہو کہ آپ کی خلافت کے زمانے میں خاتون جنت رضی اللہ عنہا کا حق کیوں مارا گیا؟
میری بات سن کر اسے حیرت کا ایک جھٹکا لگا مگر ساتھ ہی اس نے خود کو سنبھالتے ہوئے کہا جی بات دراصل یہ ہے کہ ہمارے ہاں مولیٰ علی کی خلافت ظاہری آپ کے خلفاء ثلاثہ کے بعد شروع ہوتی ہے اس سے پہلے تو ہم ان کی خلافت کو غصب مانتے ہیں یعنی آپ کے خلفائے ثلاثہ نے مولیٰ علی کی خلافت کو ظاہری طور پر غصب کیا ہوا تھا۔ اسلیئے مولیٰ علی تو اس وقت مجبور تھے وہ یہ حق کیسے دے سکتے تھے؟۔
اس کی یہ تاویل سن کر میں نے کہا عزیزم ! میرے تعجب میں آپ نے مزید اضافہ کر دیا ہے ایک طرف تو آپ کا یہ عقیدہ ہے کہ مولیٰ علی مشکل کشا ہیں۔ عجیب بات ہے کہ انہیں کے گھر کی ایک کے بعد دوسری مشکل آپ نے ذکر کر دی یعنی ان کی زوجہ محترمہ کاحق مارا گیا لیکن وہ مجبور تھے اور وہ مشکل کشا ہونے کے باوجود ان کی مشکل کشائی نہ کر سکے۔ پھر ان کا اپنا حق (خلافت) غصب ہوا لیکن وہ خود اپنی مشکل کشائی بھی نہ کر سکے۔ یا تو ان کی مشکل کشائی کا انکار کر دو اور اگر انہیں مشکل کشا مانتے ہو تو یہ من گھڑت باتیں کہنا چھوڑ دو کہ طاقتوروں نے ان کے حقوق غصب کر لیئے تھے۔
دوسری بات یہ ہے کہ اگر بالفرض و المحال آپ کی یہ بات تسلیم بھی کر لی جائے کہ اصحاب ثلاثہ نے ان کی خلافت غصب کر لی تھی، اب سوال یہ ہے کہ خلفاء ثلاثہ کے بعد جب أمیر المؤمنين علی رضی اللہ عنہ کو ظاہری خلافت مل گئی اور ان کی شہادت کے بعد انہی کے صاحبزادے سیَّدنا حسن رضی اللہ عنہ خلیفہ بنے تو کیا اس وقت انہوں نے باغ فدک لے لیا تھا؟
جب آپ کےبقول وہ خلفاء ثلاثہ کے زمانے میں غصب کیا گیا تھا، اب تو انہی کی حکومت تھی جن کا حق غصب کیا گیا۔ لیکن انہوں نے اپنی حکومت ہونے کے باوجود اس حق کو کیوں چھوڑ دیا تھا؟۔ آج بھی آپ کے بقول وہ سعودی حکومت کے زیر اثر ہے تو بھائی وہ باغ جن کا حق تھا جب انہوں نے چھوڑ دیا ہے تو آپ بھی اب مہربانی کر کے ان قِصُّوں کو چھوڑ دیں اور اگر آپ کا اعتراض سیَّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ پر ہے کہ ان کی ظاہری خلافت میں آل رسول کو باغ فدک کیوں نہیں ملا؟ تو یہی اعتراض آپ کا أمیر المؤمنين علی رضی اللہ عنہ پر بھی ہو گا کہ ان کی ظاہری خلافت میں آل رسول کو باغ فدک کیوں نہیں ملا؟؟؟
میری بات سن کہ وہ کچھ سوچنے لگا مگر میں نے اسی لمحہ اس پر ایک اور سوال کر دیا کہ آپ یہ بتائیں کہ وراثت صرف اولاد کو ہی ملتی ہے یا بیویوں اور دوسرے ورثاء کو بھی ملتی ہے؟
کہنے لگا۔۔۔ بیویوں اور دوسرے ورثاء کو بھی ملتی ہے۔
میں نے کہا پھر آپ کا اعتراض صرف سیَّدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے بارے کیوں ہے؟ حضور ﷺ کی ازواج مطہرات کے بارے آپ نے کیوں نہیں کہا کہ انہیں بھی وراثت سے محروم رکھا گیا ہے۔ اور آپ جانتے ہیں کہ ازواج مطہرات میں سیَّدنا ابوبکر رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی سیَّدہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور أمیر المؤمنین عمر رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی سیَّدہ حفصہ رضی اللہ عنہا بھی ہیں۔ آپ نے خلفاء رسول پر یہ الزام دھرنے سے پہلے کبھی نہیں سوچا کہ اگر انہوں نے نبی ﷺ کی صاحبزادی کو حضور ﷺ کی وراثت نہیں دی تو اپنی صاحبزادیوں کو بھی تو اس سے محروم رکھا ہے۔
میری گفتگو سن کر اب وہ مکمل خاموش تھا۔ ساتھ ہی وہ گہری سوچ میں ڈوبا ہوا بھی معلوم ہوا۔
میں نے اسے پھر متوجہ کرتے ہوئے کہا کہ عزیزم ! کب تک ان پاک ہستیوں کے بارے بدگمانی پیدا کرنے والی بے سر و پا جھوٹی باتوں کی وجہ سے حقائق سے آنکھیں بند کر کے رکھو گے؟۔
اب میں تمہیں وہ حقیقت ہی بتا دوں جس کی وجہ سے حضور اقدس ﷺ کی وراثت آپ ﷺ کے کسی وارث کو نہیں دی گئی۔ وہ خود جناب رسالت مآب ﷺ کا فرمان ہے؛ *{نحن معشر الانبیاء لانرث ولا نورث، ما ترکنا صدقة؛}* یعنی ہم انبیاء دنیا کی وراثت میں نہ کسی کے وارث بنتے ہیں اور نہ کوئی ہمارا وارث بنتا ہے۔ ہم جو مال و جائیداد چھوڑتے ہیں وہ امت پر صدقہ ہوتا ہے۔
میں نے اسے کہا عزیزم! یہ وہ مجبوری تھی جس کی وجہ سے أمیر المؤمنین ابوبکر سے لے کر سیَّدنا علی اور سیَّدنا حسن رضی اللہ عنہم تک کسی بھی خلیفہ نے؛ باغ فدک؛ آل رسول کاحق نہیں سمجھا جسے لے کر آج آپ ان کےدرمیان نفرتیں ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
نوجوان اب میری گفتگو سن کر پریشان اور نادم محسوس ہونے لگا۔ پھر انتہائی عاجزی سے اس نے مجھے دیکھا اور گویا ہوا۔ آپ کا بہت بہت شکریہ آپ نے میری آنکھیں کھول دیں۔ آج سے میں اس طرح کے اعتراضات کرنے سے توبہ کرتا ہوں۔ اب میں رب تعالیٰ سے بھی وعدہ کرتا ہوں کہ آئندہ میں رسول اللہ ﷺ کے صحابہ رضی اللہ عنہم اجمعین کے بارے میں اپنی سوچ کو مثبت بناوں گا۔
میں نے اس نوجوان کو مبارک دی اور ایک محبت سے بھرپور معانقہ و مصافحہ ہوا۔
پھر وہ نوجوان شکریہ ادا کرتے ہوئے چلا گیا۔
والسلام ۔۔۔۔
یہ جو تحریر آپ نے پڑھ لی ہے میرے دوستو اور بہن بھاٸیوں، یہ ایک لاجواب اور ہزاروں کتابوں سے زیادہ پُر مغز مدلل مضمون ہے براہ کرم اس کو اتنا پھیلا دیجٸے کہ حق وسچ ہر ایرے غیرے پر بھی واضح ہو جاٸیں۔ لہذا آپ کی ایک کوشش دوسرے کی رہنمائی کا باعث بن سکتی ہے!!!
اسلام اور معاشرہ کے ساتھ منسلک رہیں!!
#منہاج_العلم