ﻓﺎﭨﺎ ﮐﻮ ﮐﮯ ﭘﯽ ﮐﮯ ﻣﯿﮟ ﺿﻢ ﮐﺮﻧﺎ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﮐﯽ ﺳﺎﺯﺵ ﮨﮯ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﻓﻀﻞ ﺍﻟﺮﺣﻤﻦ ..
ﯾﮧ ﻭﮨﯽ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﻧﮯ 2007 ﻣﯿﮟ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﮐﻮ ﺧﻂ ﻟﮑﮭﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﺍﺳﮑﯽ ﺣﻤﺎﯾﺖ ﮐﺮﮮ ﻭﮦ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﻣﻔﺎﺩﺍﺕ ﮐﻮ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﮐﺮ ﮮ ﮔﺎ ... wikileaks
مولانا مفتی محمود کو اللہ نے پانچ صاحبزادوں سے نوازا، سب سے پہلے تو ان کے عہدے دیکھ لیں:
ﯾﮧ ﻭﮨﯽ ﻣﻮﻻﻧﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﻧﮯ 2007 ﻣﯿﮟ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﮐﻮ ﺧﻂ ﻟﮑﮭﺎ ﺗﮭﺎ ﮐﮧ ﺍﻣﺮﯾﮑﮧ ﺍﺳﮑﯽ ﺣﻤﺎﯾﺖ ﮐﺮﮮ ﻭﮦ ﭘﺎﮐﺴﺘﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﻣﺮﯾﮑﯽ ﻣﻔﺎﺩﺍﺕ ﮐﻮ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﮐﺮ ﮮ ﮔﺎ ... wikileaks
مولانا مفتی محمود کو اللہ نے پانچ صاحبزادوں سے نوازا، سب سے پہلے تو ان کے عہدے دیکھ لیں:
مولانا فضل الرحمان، 6 مرتبہ ایم این اے، تیسری مرتبہ کشمیر کمیٹی کا چئیرمین، مراعات وفاقی وزیر کے برابر
ایک بھائی مولانا عطا الرحمان آج کل سینیٹر ہے۔
دوسرا بھائی مولانا لطف الرحمان خیبرپختون خواہ اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر ہے، مراعات وزیراعلی کے برابر۔
تیسرا بھائی مولانا ضیا الرحمان 2007 میں وزیراعلی اکرم درانی کے زریعے غیرقانونی ڈیپوٹیشن کے زریعے افغان مہاجرین کا ایڈیشنل سیکرٹری مقرر ہوا - پچھلے سال پانامہ لیکس میں فضل الرحمان نے نوازشریف کے حق میں بیان دیا تو نوازشریف نے ضیا الرحمان کو کمشنر افغان مہاجرین کے عہدے پر ترقی دے دی - مراعات اور اوپر کی آمدنی کے لحاظ سے یہ گریڈ 20 کے 30 افسروں کی آمدن سے بھی زیادہ پرکشش عہدہ ہے۔
چوتھا بھائی مولانا عبیدالرحمان ضلع کونسل ڈیرہ اسماعیل خان میں اپوزیشن لیڈر ہے۔
لوگوں کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہوں تو وہ خوش نصیب کہلاتے ہیں، مفتی محمود کے یہ پانچوں فرزند پورے کے پورے گھی میں ہیں، ان کی خوش نصیبی کے کیا کہنے۔
اس سے پہلے میڈیا میں خبر آچکی ہے کہ فضل الرحمان کے ایک بھائی کو پی آئی اے میں ایک نیا شعبہ " اسلامی " تخلیق کرکے اہم عہدے پر فائز کردیا گیا۔ مولانا صاحب کو بطور انسٹرکٹر پی آئی اے مسجد کے امام اور مؤذن کی " ٹریننگ " کرنا تھی لیکن موصوف ظہر کی چار فرض رکعات پڑھ کر ہی مسجد سے بھاگ جاتے۔
پھر یہ چھٹیاں لے کر، پی آئی اے کی بزنس کلاس کی مفت کی ٹکٹ پر امریکہ گئے، وہاں خود ہی اپنے آپ کو پی آئی اے کی طرف سے امریکہ میں پورا رمضان تراویح پڑھانے کی ڈیوٹی تفویض کردی اور 6 ہفتے امریکہ گزارنے کے بعد واپس آئے تو لاکھوں روپے ٹی اے ڈی اے کی مد میں چارج کرلئے۔
پھر ایک دن اپنے ہی شعبہ اسلامی میں رکھا قیمتی سامان، فرنیچر، کمپیوٹر، ٹی وی وغیرہ اپنے گھر پہنچا کر کہہ دیا کہ چوری ہوگئی۔
مولانا نے پی آئی اے میں ترقی پا کر اگلے گریڈ میں جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس مقصد کیلئے ان کیلئے علیحدہ سے ایک آسان سا اسلامی امتحان رکھا گیا جس میں مولانا بمشکل 50 نمبر ہی لے پائے اور بعد میں سارا الزام ممتحن پر ڈال دیا کہ اس نے " آؤٹ آف سلیبس " پرچہ لیا۔
پتہ نہیں مفتی محمود مرحوم کو کس کی نظر لگ گئی، اللہ نے پانچ صاحبزادے دیئے، پانچوں کے پانچوں حرامخور، کرپٹ اور حکمرانوں کے دربار کے باہر بیٹھے کنجروں سے بدتر۔
ظلمت کو ضیاء، صرصر کو صبا، بندے کو خدا کیا لکھنا ۔
دوسرا بھائی مولانا لطف الرحمان خیبرپختون خواہ اسمبلی کا اپوزیشن لیڈر ہے، مراعات وزیراعلی کے برابر۔
تیسرا بھائی مولانا ضیا الرحمان 2007 میں وزیراعلی اکرم درانی کے زریعے غیرقانونی ڈیپوٹیشن کے زریعے افغان مہاجرین کا ایڈیشنل سیکرٹری مقرر ہوا - پچھلے سال پانامہ لیکس میں فضل الرحمان نے نوازشریف کے حق میں بیان دیا تو نوازشریف نے ضیا الرحمان کو کمشنر افغان مہاجرین کے عہدے پر ترقی دے دی - مراعات اور اوپر کی آمدنی کے لحاظ سے یہ گریڈ 20 کے 30 افسروں کی آمدن سے بھی زیادہ پرکشش عہدہ ہے۔
چوتھا بھائی مولانا عبیدالرحمان ضلع کونسل ڈیرہ اسماعیل خان میں اپوزیشن لیڈر ہے۔
لوگوں کی پانچوں انگلیاں گھی میں ہوں تو وہ خوش نصیب کہلاتے ہیں، مفتی محمود کے یہ پانچوں فرزند پورے کے پورے گھی میں ہیں، ان کی خوش نصیبی کے کیا کہنے۔
اس سے پہلے میڈیا میں خبر آچکی ہے کہ فضل الرحمان کے ایک بھائی کو پی آئی اے میں ایک نیا شعبہ " اسلامی " تخلیق کرکے اہم عہدے پر فائز کردیا گیا۔ مولانا صاحب کو بطور انسٹرکٹر پی آئی اے مسجد کے امام اور مؤذن کی " ٹریننگ " کرنا تھی لیکن موصوف ظہر کی چار فرض رکعات پڑھ کر ہی مسجد سے بھاگ جاتے۔
پھر یہ چھٹیاں لے کر، پی آئی اے کی بزنس کلاس کی مفت کی ٹکٹ پر امریکہ گئے، وہاں خود ہی اپنے آپ کو پی آئی اے کی طرف سے امریکہ میں پورا رمضان تراویح پڑھانے کی ڈیوٹی تفویض کردی اور 6 ہفتے امریکہ گزارنے کے بعد واپس آئے تو لاکھوں روپے ٹی اے ڈی اے کی مد میں چارج کرلئے۔
پھر ایک دن اپنے ہی شعبہ اسلامی میں رکھا قیمتی سامان، فرنیچر، کمپیوٹر، ٹی وی وغیرہ اپنے گھر پہنچا کر کہہ دیا کہ چوری ہوگئی۔
مولانا نے پی آئی اے میں ترقی پا کر اگلے گریڈ میں جانے کی خواہش کا اظہار کیا۔ اس مقصد کیلئے ان کیلئے علیحدہ سے ایک آسان سا اسلامی امتحان رکھا گیا جس میں مولانا بمشکل 50 نمبر ہی لے پائے اور بعد میں سارا الزام ممتحن پر ڈال دیا کہ اس نے " آؤٹ آف سلیبس " پرچہ لیا۔
پتہ نہیں مفتی محمود مرحوم کو کس کی نظر لگ گئی، اللہ نے پانچ صاحبزادے دیئے، پانچوں کے پانچوں حرامخور، کرپٹ اور حکمرانوں کے دربار کے باہر بیٹھے کنجروں سے بدتر۔
ظلمت کو ضیاء، صرصر کو صبا، بندے کو خدا کیا لکھنا ۔
No comments:
Post a Comment