وہ تب تک حاوی نہیں ہوسکتے جب تک آپ کی فوج ہے، فوج کو وہ شکست نہیں دے سکے، اب یہ کام وہ آپ سے لینا چاہتے ہیں۔
بس یہی ففتھ جنریشن وار ہے۔
اگر آپ یہ خود کشی نہیں کرنا چاہتے تو اپنی فوج کو نشانہ بنانا بند کیجئیے۔
اور اگر انکا مقابلہ کرنے کا دل ہے تو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو مورچہ سمجھ لیجئیے۔۔۔۔۔۔۔
بنیادی طور پر آپ کے تین نمایاں دشمن ہیں۔
لبرلز: ایمان کے دشمن
خارجی: جان کے دشمن
جمہوریے: مال کے دشمن
تینوں کے پاس خوبصورت نعرے
لبرلز انسانیت کا نعرہ،
خارجی اسلام کا نعرہ،
اور جمہوریے حقوق کا نعرہ،
لیکن حقیقت میں ایک کافر کرتا ہے، دوسرا مارتا ہے اور تیسرا لوٹتا ہے۔
تینوں کا آپس میں ایک غیراعلانیہ اتحاد ہے۔
آپ غور کیجئیے ۔۔۔۔۔۔۔
پیپلز پارٹی دہشت گردوں کی فنڈنگ اور علاج کرتی رہی،
ن لیگ دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کو ناکام بناتی ہے،
لبرلز بی ایل اے کا کیس مسنگ پرسنز کے نام سے لڑتے ہیں،
عاصمہ جہانگیر ٹی ٹی پی کے خلاف آرمی عدالتوں کے فیصلوں کو کلعدم کرواتی ہیں،
دہشت گرد نواز شریف کے لئے ماڈل ٹاؤن جاکر لڑتے ہیں،
وقاص گوریا سوشل میڈیا پر نواز شریف کا کیس لڑتا ہے،
اور ان تینوں کا مشترکہ دشمن کون؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاک فوج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ !!!!
خارجی پاک فوج کو اسلام دشمن کہہ کر،
لبرلز پاک فوج کو دہشت گرد کہہ کر،
اور سیاست دان پاک فوج کو جمہوریت دشمن کہہ کر اس پر حملہ آور ہیں،
ان کو امریکہ، برطانیہ اور انڈیا کی بھرپور مدد و حمایت حاصل ہے۔
ان سے لڑنا کیسے ہے؟
1 ۔۔۔ سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف پوسٹ کیا گیا مواد ہرگز شئیر مت کیجئیے۔
2 ۔۔۔۔ ایسے مواد پر لائک یا کمنٹ مت کیجئیے۔ مخالفت میں بھی کمنٹ کرینگے تو وہ پوسٹ کی ریچ بڑھا دیگا۔
3۔۔۔۔۔۔ ہوسکے تو فیس بک کو رپورٹ کیجئیے۔
4 ۔۔۔۔۔۔۔۔ جس اکاؤنٹس سے ایسا مواد شئیر کیا گیا ہے اسکو انفرینڈ یا انبلاک کیجئیے۔
5 ۔۔۔۔۔ ایسے اکاؤنٹس اکثر فیک ہوتے ہیں اس لئے فیس بک کو رپورٹ کیجئیے۔
6 ۔۔۔۔ پاک فوج کو سپورٹ کرنے والا مواد گروپس میں اور وٹس ایپ وغیرہ پر زیادہ سے زیادہ شیر کیجئیے۔
7 ۔۔ پاک فوج کی سپورٹ میں بنائے گئے پیجز اور اکاؤنٹس کو لائیک یا فالو کیجئیے۔
8 ۔۔۔۔ خود بھی لکھنے کی کوشش کیجئیے۔
9 ۔۔۔۔۔ یہ فوج آپ کے لئے جانیں دے رہی ہے اس پر بھروسہ رکھئیے۔ غیر واضح معاملات میں دشمن آپ کو فوج سے بدگمان کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی باتوں میں مت آئیے۔
" فوج اچھی ہے اور جرنیل برے ہیں" کہہ کر آپ کو دھوکہ دیتے ہیں۔
ان کے سامنے پاک فوج کی قربانی کی خبر پیش کریں تو بظاہر غم زدہ ہونے کا ڈراما کرتے ہوئے آپ کو بتائنگے کہ " یہ فلاں جرنیل کی غلطی ہے" اور یوں پاک فوج پر ہی تنقید کرینگے۔
اگر دشمن حملہ کرے تو بجائے اس کو ملامت کرنے کے یہ آپ کو پاک فوج کو ہی ملامت کرتے نظر آئے گے کہ " کہاں گئی آپ کی جانباز فوج" ۔۔۔۔
ان کی ٹائم لائن پر سوائے پاک فوج پر تنقید کے آپ کو کچھ نہیں ملے گا لیکن واویلا مچائے گے کہ " وہ کون سی مقدس گائے ہے جس پر تنقید کی اجازت نہیں " ۔۔۔۔۔ :) ۔۔ آپ کو علم ہونا چاہئیے کہ پاکستان میں فوج پر جتنی بے دھڑک تنقید ہوتی ہے دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ہوتی۔
ان کی ان چالوں کو سمجھئیے۔
گستاخانہ پیجز چلانے والے، آپ کو بموں سے اڑانے والے اور آپ کو لوٹنے والے ہرگز ہرگز ہرگز آپ کے خیر خواہ نہیں ہیں۔
اللہ کی قسم پاک فوج نہ رہی تو افغانستان اور انڈیا آپ کو کھا جائے گے۔ ان کو تو چھوڑیں آپ ان خوارج سے ہی نہیں نمٹ سکیں گے جن کو صرف آپ کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
اسلام کے خلاف جنگ میں پاکستان اہم ترین قلعہ ہے اور پاکستان تب تک فتح نہیں ہو سکتا جب تک پاک فوج موجود ہے۔ اپنی ہی فوج کو شکست دینے میں دشمن کا ہاتھ مت بٹائیے۔
نوٹ ۔۔ اپنی جنگ کا آغاز اس مضمون کو شئیر کر کے کیجئیے۔
بس یہی ففتھ جنریشن وار ہے۔
اگر آپ یہ خود کشی نہیں کرنا چاہتے تو اپنی فوج کو نشانہ بنانا بند کیجئیے۔
اور اگر انکا مقابلہ کرنے کا دل ہے تو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ کو مورچہ سمجھ لیجئیے۔۔۔۔۔۔۔
بنیادی طور پر آپ کے تین نمایاں دشمن ہیں۔
لبرلز: ایمان کے دشمن
خارجی: جان کے دشمن
جمہوریے: مال کے دشمن
تینوں کے پاس خوبصورت نعرے
لبرلز انسانیت کا نعرہ،
خارجی اسلام کا نعرہ،
اور جمہوریے حقوق کا نعرہ،
لیکن حقیقت میں ایک کافر کرتا ہے، دوسرا مارتا ہے اور تیسرا لوٹتا ہے۔
تینوں کا آپس میں ایک غیراعلانیہ اتحاد ہے۔
آپ غور کیجئیے ۔۔۔۔۔۔۔
پیپلز پارٹی دہشت گردوں کی فنڈنگ اور علاج کرتی رہی،
ن لیگ دہشت گردی کے خلاف نیشنل ایکشن پلان کو ناکام بناتی ہے،
لبرلز بی ایل اے کا کیس مسنگ پرسنز کے نام سے لڑتے ہیں،
عاصمہ جہانگیر ٹی ٹی پی کے خلاف آرمی عدالتوں کے فیصلوں کو کلعدم کرواتی ہیں،
دہشت گرد نواز شریف کے لئے ماڈل ٹاؤن جاکر لڑتے ہیں،
وقاص گوریا سوشل میڈیا پر نواز شریف کا کیس لڑتا ہے،
اور ان تینوں کا مشترکہ دشمن کون؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔ پاک فوج ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ !!!!
خارجی پاک فوج کو اسلام دشمن کہہ کر،
لبرلز پاک فوج کو دہشت گرد کہہ کر،
اور سیاست دان پاک فوج کو جمہوریت دشمن کہہ کر اس پر حملہ آور ہیں،
ان کو امریکہ، برطانیہ اور انڈیا کی بھرپور مدد و حمایت حاصل ہے۔
ان سے لڑنا کیسے ہے؟
1 ۔۔۔ سوشل میڈیا پر پاک فوج کے خلاف پوسٹ کیا گیا مواد ہرگز شئیر مت کیجئیے۔
2 ۔۔۔۔ ایسے مواد پر لائک یا کمنٹ مت کیجئیے۔ مخالفت میں بھی کمنٹ کرینگے تو وہ پوسٹ کی ریچ بڑھا دیگا۔
3۔۔۔۔۔۔ ہوسکے تو فیس بک کو رپورٹ کیجئیے۔
4 ۔۔۔۔۔۔۔۔ جس اکاؤنٹس سے ایسا مواد شئیر کیا گیا ہے اسکو انفرینڈ یا انبلاک کیجئیے۔
5 ۔۔۔۔۔ ایسے اکاؤنٹس اکثر فیک ہوتے ہیں اس لئے فیس بک کو رپورٹ کیجئیے۔
6 ۔۔۔۔ پاک فوج کو سپورٹ کرنے والا مواد گروپس میں اور وٹس ایپ وغیرہ پر زیادہ سے زیادہ شیر کیجئیے۔
7 ۔۔ پاک فوج کی سپورٹ میں بنائے گئے پیجز اور اکاؤنٹس کو لائیک یا فالو کیجئیے۔
8 ۔۔۔۔ خود بھی لکھنے کی کوشش کیجئیے۔
9 ۔۔۔۔۔ یہ فوج آپ کے لئے جانیں دے رہی ہے اس پر بھروسہ رکھئیے۔ غیر واضح معاملات میں دشمن آپ کو فوج سے بدگمان کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کی باتوں میں مت آئیے۔
" فوج اچھی ہے اور جرنیل برے ہیں" کہہ کر آپ کو دھوکہ دیتے ہیں۔
ان کے سامنے پاک فوج کی قربانی کی خبر پیش کریں تو بظاہر غم زدہ ہونے کا ڈراما کرتے ہوئے آپ کو بتائنگے کہ " یہ فلاں جرنیل کی غلطی ہے" اور یوں پاک فوج پر ہی تنقید کرینگے۔
اگر دشمن حملہ کرے تو بجائے اس کو ملامت کرنے کے یہ آپ کو پاک فوج کو ہی ملامت کرتے نظر آئے گے کہ " کہاں گئی آپ کی جانباز فوج" ۔۔۔۔
ان کی ٹائم لائن پر سوائے پاک فوج پر تنقید کے آپ کو کچھ نہیں ملے گا لیکن واویلا مچائے گے کہ " وہ کون سی مقدس گائے ہے جس پر تنقید کی اجازت نہیں " ۔۔۔۔۔ :) ۔۔ آپ کو علم ہونا چاہئیے کہ پاکستان میں فوج پر جتنی بے دھڑک تنقید ہوتی ہے دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ہوتی۔
ان کی ان چالوں کو سمجھئیے۔
گستاخانہ پیجز چلانے والے، آپ کو بموں سے اڑانے والے اور آپ کو لوٹنے والے ہرگز ہرگز ہرگز آپ کے خیر خواہ نہیں ہیں۔
اللہ کی قسم پاک فوج نہ رہی تو افغانستان اور انڈیا آپ کو کھا جائے گے۔ ان کو تو چھوڑیں آپ ان خوارج سے ہی نہیں نمٹ سکیں گے جن کو صرف آپ کے لئے تیار کیا گیا ہے۔
اسلام کے خلاف جنگ میں پاکستان اہم ترین قلعہ ہے اور پاکستان تب تک فتح نہیں ہو سکتا جب تک پاک فوج موجود ہے۔ اپنی ہی فوج کو شکست دینے میں دشمن کا ہاتھ مت بٹائیے۔
نوٹ ۔۔ اپنی جنگ کا آغاز اس مضمون کو شئیر کر کے کیجئیے۔
No comments:
Post a Comment