Saturday, 7 March 2020

ماروی سرمد

عورت مارچ سپانسرڈ " ماروی سرمد " کے کالے کرتوت !
پاکستان میں انسانی حقوق اور حقوق نسواں کے نام پر بے حیائی اور سیکولرازم کو پھیلانے کے لیے ماروی سرمد نامی خاتون نما بھینس نوے کی دہائی تک تھرڈ کلاس صحافی تھیں.
60 سالہ اس بڑھیا کا اصل نام شازیہ انور ہے.
شوہر کا نام منظور سرمد ہے.
صحافتی دور میں انہوں نے ہمیشہ پاکستان کا امیج بیرونی دنیا کو بدتر سے بدترین دیکھایا ہے.
1973 کے آئین کا ہمیشہ مخالفت کرتی آرہی ہے کیوں کہ اس آئین میں قادیانیوں کو غیر مسلم قرار دیا گیا ہے.
ماروی سرمد تعزیرات پاکستان کے آئینی شق 295 اور 298 کو ماننے سے انکار کرتی ہے...
شق 295 اور 298 کو قانون توہین رسالت کہا جاتا ہے۔جن میں سےایک شق 295 (سی) کے تحت توہین رسالت کی سزا موت مقرر کی گئی ہے...
ماروی سرمد اس شق کی نا صرف مخالفت کرتی ہے بلکہ اس شق کو اور سزا کو ختم کرنے کے لیے اس نے باقاعدہ تحریک چلائی .
توہین رسالت کی سزا ان کے ہاں موت نہیں ہے ....
ملعونہ آسیہ مسیح کو جب سزا ہوگئ تو اس سزا کی مخالفت میں یہ پیش پیش رہی, شاہد مسعود کے پروگرم میں اس نے سر عام آسیہ مسیح کا مقدمہ لڑا....
ملعون گستاخ جنید حفیظ کو چند ماہ قبل جب توہین رسالت میں سزا ہوئی تو ان کے ٹرینڈ چلانے والوں میں ماروی سرمد کا نام سرفہرست ہے ...
بلکہ جنوری 2020 کے ساتھ فورم کے اجلاس میں ان کے رہائی کے لیے باقاعدہ پلاننگ ہوئی ...
دیکھنا یہ ہے کہ ان کے رہائی کے پلاننگ کب کی جاتی ہے...
پاکستان کے ہم جنس پرست خواتین میں ہم جنسی پرستی کے علمبردار سمجھی جاتی ہے.
26 جون 2011 کو اسلام آباد میں امریکی سفارت خانے میں رچرڈ ہوگلینڈ اور گیزاینڈلیبیئنس ان فارن افیئرز ایجنسیز (جی ایل آئی ایف اے اے) کی ارکان کی جانب سے " ہم جنس پرستی " کو فروغ دینے کے لیے ایک پروگرام منعقد ہوا ,
ماروی سرمد نے اس پروگرام میں خصوصی شرکت کی...
اگلے دن احتجاج ہوا تو ان ہم جنس پرستوں نے اسلام آباد میں بیہودہ کارڈ اٹھا کر احتجاج کیا.
جنرل ضیاء کے حدود آرڈیننس کی مخالفت میں بھر پور حصہ لیتی رہیں, جنرل ضیاء کو اس نے ٹی وی پر غلیظ انسان کہا....
1973 کے آئین پاکستان کو اس نے آج تک نہیں مانا, دو قومی نظریہ کا آج تک انکار کرتی رہی ہے....
آئین کے آرٹیکل 62 63 کے بارے میں کہتی ہے کہ یہ محض خرافات ہیں.
آئین کا آرٹیکل 62 اور 63 کے مطابق :
ضروری ہے رکن پارلیمنٹ اچھے کردار کا مالک ہو۔
اسلامی تعلیمات کا خاطر خواہ عام رکھتا ہو ۔
اسلام کے مقرر کردہ فرائض کا پابند ہو۔
نظریہ پاکستان اور ملکی سالمیت کیخلاف رائے رکھنے والا شخص بھی رکن پارلیمنٹ رہنے کا اہل نہیں...
مشرف کے دور میں گرفتار بھی ہوئیں , مشرف کے جاتے ہی زرداری نے اس کو غالباً ہلال امتیاز ایوارڈ سے نوازا۔
سال 2012 میں ملک ریاض کی جانب سے جن صحافیوں کو پلاٹ اور رشوت دینے کا اسکینڈل سامنے آیا , ان میں ماروی سرمد بھی شامل ہے ...
ماروی سرمد نے 10لاکھ روپے وصول کیے( جو ان کے اکاؤنٹ میں NIBC بینک لمیٹڈ، بحریہ ٹائون برانچ کے اکاؤنٹ نمبر8284059 ) سے منتقل کی گئی.
پاکستان کو سیکولر ریاست بنانے کو اس کو باقاعدہ ٹاسک دیا گیا ہے,
شاہد مسعود کی پرگروام میں باقاعدہ طور پر اس نے اعلان کیا کہ پاکستان سیکولر اسٹیٹ بن کے رہے گا ....
عدلیہ تو ان سے اتنی مجبور ہے کہ 2016 میں ٹاک شو میں حافظ حمد اللہ کے ساتھ زبانی لڑائی ہوئی, اس نے حافظ حمد اللہ پر مقدمہ درج کرایا اور حمد اللہ صاحب کو گرفتار بھی کروایا.
یہ وہی فاحش عورت ہے جس نے لائیو شو میں مفتی نعیم صاحب کو کہا کہ " مفتی صاحب آپ کو ویلنٹائن ڈے وش کرتی ہو اور آپ کو غبارہ بھی بھیجوں گی "
ماروی سرمد نشہ بھی کرتی ہے , اور سر عام کرتی ہے ...
یہ خود کو باغی کہلوانا بھی پسند کرتی ہے , کیوں کہ اس نے اسلام اور پاکستان سے بغاوت کی ہے ...
اب جو لوگ ان کا ساتھ دے رہے ہیں, سوجھ سمجھ کر دیجئے ...
ان کے کرتوتوں سے واقف ہوکر ان کا ساتھ دینے والے محب اسلام اور پاکستان ہرگز نہیں ہوسکتے...



No comments:

Post a Comment