سعودی عرب میں لاگر کیئے گئے نئے قانون
کے مطابق قومی شناختی کارڈ کے حصول کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کرانا لازمی
قرار دیدیا گیا ہے ٹیسٹ کے منفی آنے پر شناختی کارڈ جاری نہیں کیا جائے گا۔
بین الااقوامی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شناختی
کارڈ کے اجراء کو ڈی این اے ٹیسٹ سے مشروط کرنے والا یہ قانون محکمہ احوال
مدینہ اور علماء بورڈ نے مشاورت کے بعد ترتیب دیا ہے جو کہ وراثت کے مسائل
کو بہ خوبی نمٹنے کے لیے مرتب کیا گیا ہے.
اس ترمیم شدہ لائحہ عمل میں واضح کیا گیا ہے کہ
سعودی عرب کے شہری کو والدین کے انتقال کے بعد شناختی کارڈ بنوانے کے لیے
ڈی این اے ٹیسٹ لازمی کرانا ہوگا اس کے بعد ہی وہ وراثت میں حصہ دار ہونے
کا دعوی کرسکتا ہے.
اس قانون کے تحت مقررہ عمر تک پہنچنے کے بعد
شناختی کارڈ بنوانا لازمی ہو گا اگر 20 سال کی عمر کو پہنچنے کے باوجود
شناختی کارڈ نہ بنوایا تو والد اور اگر والد انتقال ہوچکے ہیں تو بڑے بھائی سے باز
پرس کی جائے گا.
تاہم یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ ایسی کسی صورت
حال میں قومی شناختی کارڈ اس وقت تک جاری نہیں کیا جائے گا تا وقت یہ کہ
وہ ڈی این اے ٹیسٹ نہ کرا لے جس کے بعد ہی شناختی کارڈ جاری کیا جائے گا
اور ترکہ کا حق حاصل ہوسکے گا.
ترکہ اور وراثت کے معاملات کی سنگینی کو دیکھتے
ہوئے ایک طویل نشست میں مشاورت کے بعد علماء بورڈ نے بھی اس قانون کی
منظوری دے دی ہے جس کے بعد یہ قانون آئندہ ہفتے سے نافذ العمل ہوگا.
No comments:
Post a Comment