Thursday 25 February 2016

**پرده، عورت اور جنت**

**پرده، عورت اور جنت**
رسول الله صلی الله علیه وآله وسلم نے فرمایا:
"عورتیں لباس پھننے کے باوجود بھی لباس کی باریکی اور تنگی کی وجه سے ننگی ھوں گی، ایسی عورتیں نا تو جنت کو دیکھ سکیں گی اور نا ھی جنت کی خوشبو کو محسوس کر سکیں گی"
[صحیح مسلم]
بعض روایات کے مطابق جنت کی خوشبو 500 سال کی مسافت سے آۓ گی- آپ خود اندازه لگا سکتے ھیں که انسان پانچ سو سال تک چلے تو کتنی دور پھنچ سکتا ھے-
عورت کے اس فساد کی وجه سے تین آدمی بھی جھنم میں جا سکتے ھیں
اس کا بھائی، اس کا باپ اور اس کا شوھر
کیوں که عورت پر یهی تین لوگ نگران ھیں ، اگر یه لوگ عورت کو سمجھائیں تو اس کی کیا مجال کے وه گھر سے سج سنور کے نکلے- عورت کی زینت صرف اس کے مرد کے لیے جائز ھے، تو کیا جب وه فیشن کے نام پر اپنا جسم ظاھر کرتی ھے تو وه لوگوں کو دعوت گناه کا کام نھی؟
ایک اور حدیث پاک ملاحظه فرمائیں:
حضرت ابو موسی اشعری رضی الله تعالی عنه سے روایت ھے که
نبی کریم صلی الله علیه وآله وسلم نے فرمایا:
"جو بھی عورت خوشبو لگا کر نا محرم مردوں کے پاس سے گذرے که وه اس کی خوشبو سونگھ لیں تو ایسی عورت زانیه ھے"
[سنن نسائی، 5126]
اس حدیث کا مھفوم میں نے اپنی بھن کو سنایا تھا جس نے خوشبو لگانا ھی چھوڑ دی جبکه پرده تو وه پھلے سے ھی کرتی ھے- الحمدالله
عورت اسلامی معاشرے کی اساس ھے جس کی عزت اور احترام پرده میں چھپی ھے- آج کل جتنے کپڑے جسم پر کم ھوں گے فیشن کو اتنا ھی زیاده سمجھا جاۓ گا اور عورت بھی اتنی ھی "آزاد" ھو گی- میں یه نھی کھتا که عورت کو بالکل ھی پنجرے میں بند کر دو، حضرت خدیجه رضی الله تعالی عنھما تجارت کیا کرتی تھیں اور بھت مالدار خاتون تھیں- اور وه پیغمبر پاک صلی الله علیه وآله وسلم کی ایسی محبوب بیوی تھیں که آقا دو جھان نے ان کے ھوتے ھوۓ دوسری شادی نا کی- تو کیا آج کی عورت بھی اتنی ھی حیا دار ھے؟
اس کا اندازه لگانا بھت آسان ھے، بنک، پرائیویٹ کمپنیز، اور دیگر جگھوں میں کام کرنے والی عورت کو دیکھ کر آپ شرم سے پانی پانی ھو جاتے ھیں-
عورت شیطان کا بھت کارآمد ھتھیار ھے، جس سے وه معاشرے میں انتھائی آسانی سے فساد پھیلا دیتا ھے-
میری محترم بھنوں، آپ سے انتھائی ادب سے درخواست ھے که الله کے لیے اپنے لباس کی حفاظت کریں ، اپنی حیاء کی حفاظت کریں ، دنیا چند روز کی ھے، اگر توبه نا کی تو جنت کی خوشبو بھی محسوس نھی ھو گی- آپ کا بھائی گڑ گڑا کے آپ کے آگے ھاتھ جوڑ کر آپ سے التجا کرتا ھے که اپنے آپ کو بدل دیں-کیوں که میں جانتا ھوں که اکثر بھنوں کو جب پرده کی دعوت دی جاتی ھے تو ان کا جواب یوں ھوتا ھے
"دل کا پرده ھونا چاھیے"
میرا ان جیسی بھنوں سے سوال ھے
"کیا آپ کے دل امھات المومنین سے زیاده پاکیزه ھیں؟
کیا آپ کے دل نبی محترم صلی الله علیه وآله وسلم کی پاک بیٹیوں سے زیاده پاکیزه ھیں ؟
صحابه کرام رضوان الله تعالی علیھم اجمعین کی عورتوں سے زیاده پاکیزه ھیں ؟
یه سب وه نیک بیبیاں ھیں جن سے الله راضی تھے، تو کیا آپ الله کی ناراضگی لینا چاھتی ھیں ؟ کیا آپ کو مرنے کے بعد جنت نھی چاھیے؟ کتنی عبرتناک سزا ھے که ایسی عورتیں جنت کی خوشبو کو بھی محسوس نا کر پائیں گی- لباس کے ساتھ ایسا دھوکه نا کریں که سر پر اسکارف ھو اور نیچے چست لباس اور پینٹ وغیره پھنی ھو- نامحرم مردوں کے لیے سجنے سنورنے والی عورت بھکاری کے کشکول کی طرح ھوتی ھے جو دوسروں کی نظروں کو اپنی طرف کروانا چاھتی ھے-
براۓ مھربانی... الله سے سچی توبه کر کے اپنے آپ کو بدلیں تاکه آخرت کی ھمیشه رھنے والی زندگی کامیابی سے گذر سکے-
باپرده عورت غیرت مند بھائی، غیرت مند باپ اور غیرت مند شوھر کی نشانی ھے-
جس سے سر کا آنچل بھی نھی سنبھالا جاتا
اس سے کیا خاک تیرے گھر کی حفاظت ھو گی
****************************

ھر عمل، الله کی رضا کے لیے
پیارے اور آخری نبی پر بے شمار درود و سلام

علم کی روشنی، ھدایت کی روشنی

1 comment:

  1. https://us-mg6.mail.yahoo.com/ya/download?mid=2%5f0%5f0%5f1%5f4065976%5fAL5K2kIAACwnVv8rwAcv2HUmKPU&m=YaDownload&pid=6&fid=Inbox&inline=1&appid=yahoomail

    ReplyDelete