Saturday 18 May 2019

ڈاکٹرز صاحبان کے ذاتی مفادات اور ہڑتال

دوائیاں مہنگی ہوئی کیا ڈاکٹروں نے کبھی ہڑتال کی؟
ہسپتالوں میں آلات کی کمی پر کبھی ڈاکٹروں نے ہڑتال کی؟
ایمرجنسی میں مریض مرے کیا ڈاکٹروں نے کبھی ہڑتال کی؟
ڈاکٹروں کی تنخواہیں بڑھائیں گئی اور ملک اور صوبہ پر بوجھ ڈالا گیا کیا کبھی ڈاکٹروں نے ہڑتال کی؟
لیکن جیسے ہی ڈاکٹرز صاحبان کے ذاتی مفادات کو ٹھیس پہنچتی ہیں سب کے سب جو اپنے آپ کو پاکستانی معاسشرے کے سب سے بہترین، قابل اور ذہین لوگ سمجھتے ہیں اور شائد ہیں بھی مریضوں کی زندگیوں کو فرش پر تڑپتے چھوڑ کر، مریض کے لواحقین کو روتے چھوڑ کر توڑ پھوڑ میں شریک ہوتے ہیں۔ کچھ لیڈی ڈاکٹرز جو اتنی نازک ہونے کا تاثر دیتی ہیں جیسے اگر کسی نے زور سے سانس لی تو شائد انکو ہوا اڑا کر نا لے جائے، ایسی لیڈی ڈاکٹرز سے کبھی احتجاجی تقریب یا سڑک پر ملنے کی کوشش کریں تو شائد آپکو اپنی آنکھوں پر یقین نا آئے۔
خدا کی قسم جو بھی اپنے ذاتی مفادات کی خاطر غریب عوام کو تنگ کرے گا یا انکے لیئے مشکلات کا باعت بنے گا قیامت کے دن اللہ تعالی کے دربار میں حاضر ہو کر ان سب نے اپنے کیئے کا جواب دینا ہوگا۔ اللہ تعالی سب کچھ معاف کرے گا لیکن کسی پر ظلم کو معاف نہیں کرے گا۔
پوری قوم ڈاکٹرز صاحبان سے التجا کرتی ہے کہ پشاور اور بڑے شہروں کے علاوہ بھی باقی شہر صوبہ خیبر پختونخوا اور پاکستان کے ہیں۔ اگر آج یہ آپکے معیار کے مطابق صاف نہیں ہیں یا پسماندہ ہیں تو ذرا یاد کریں کہ آپ بھی ایسے ہی کسی شہر سے اٹھ کر پشاور یا کسی اور بڑے شہر میں پہنچے ہیں۔ پشاور میں اگر آپ کلینک چلارہے ہیں تو یہی کلینک آپ اس چھوٹے شہر میں بھی چلا سکتے ہیں فیس تھوڑی کم لینی پڑے گی۔ اب تک آپ نے اتنے پیسے کما لیئے ہونگے کہ خود سے کلینکل لیبارٹری، ایکسرے مشین، الٹرا ساؤنڈ، آر ایم آئی، سی ٹی اسکین لگوا سکتے ہیں۔
چاہے آپکا دل چاہے یا نا چاہے آپکو ٹرانسفر شدہ شہر جانا پڑے گا۔

No comments:

Post a Comment