Friday 12 October 2018

لارڈ میکالے سکول سسٹم



میں نے بہت پہلے لکھا تھا کہ میڈیا اور نظام تعلیم صیہونی ان دو چیزوں سے ہمیں ہرا دیں گے،کیونکہ مجھ سے پہلے بہت پہلے لارڈ میکالے نے برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا " میں نے پورے برصغیر کا سفر کیا ہے اور میں اس نتیجے پر پہنچا ہوں کہ ہم تب تک برصغیر کو فتح نہیں کر پائیں گے جب تک ہم وہاں کے لوگوں کو ان کے کلچر ان کے اجداد کے کارناموں اور ان کی تاریخ سے دور نہ کر دیں،اور اس کے لیئے ہمیں ان کا نظام تعلیم بدلنا ہوگا انہیں یہ باور کروانا ہوگا کہ وہ کمتر ہیں اور ہم برتر"
(Lord Macaulay's address to the British parliament on 2nd Feb 1835)
یہ بیکن ہاوس اور اس جیسے متعدد ادارے اس بات کی چیخ چیخ کر گواہی دے رہے ہیں کہ صیہونی اپنے بڑوں کے بتائے گئے راستوں پر کتنی مستعدی سے عمل پیرا ہیں۔۔یہ صرف بیکن ہاوس ہی نہیں پورے کا پورا نظام تعلیم ہی زائنیزم کے شکنجے میں جھکڑا جا چکا ہے۔۔اور ان شاءاللہ میں ماسٹر محمد فہیم امتیاز اس صیہونی اور شیطانی شکنجے کی گرفت سے وطن عزیز کو چھڑانے اور ہماری آئندہ نسل کا مستقبل بچانے کے لیئے ہر ممکن حد تک جاوں گا۔۔!!
آپ میں سے جو جو میرا ساتھ دینا چاہے کمنٹ میں بتاتا جائے
ہم آغاز بیکن ہاوس اور اس کے ذیلی ادارے ایجوکیٹر ہی سے کریں گے،اور ایک بات یہ کام اتنا آسان نہ ہوگا آپ تمام احباب کا تعاون درکار ہوگا اس جہاد میں کیونکہ بیکن ہاوس کی سرپرستی ہمارے ہی ملک کی اشرفیہ کا ایک بڑا طبقہ کر رہا ہے،علاوہ ازیں بیکن ہاوس کو میڈیا کی سپورٹ بھی حاصل ہے،انڈیا،اور اسرائیل کی فنڈنگ بھی حاصل ہے،سیاسی پناہ بھی حاصل اور بے پناہ وسائل کا بھی مالک ہے۔۔ایک بات یاد رکھیئے یہ مقابلے کا دور ہے ہر طرف ریس لگی ہوئی ہے اگر آج بیکن ہاوس کو نہ روکا گیا تو آپکا ہر سکول ہر کالج ہر یونیورسٹی بیکن ہاوس بن جائے گی۔۔کیونکہ آج بیکن ہاوس اور ایجوکیٹرز جیسے اداروں سے پڑھے ہوئے لوگ ہی اوپر جا رہے بااختیار صاحب اقتدار بن رہے۔۔میرے خیال میں میں نے جو بات کی کہ نظام تعلیم کو بدلنے کی ضروت اس کی تہہ تک پہنچ گئے ہوں گے۔۔یا یوں نہیں تو یہ کہہ لیں ہمیں اپنے معیار بدلنے ہوں گے۔۔اگر ہم اس میں کامیاب ہو گئے تو سارے بیکن ہاوس اپنی موت آپ مر جائیں گے۔۔۔!!
ہمیں نصاب بدلنا ہوگا،،ہمیں زبان بدلنی ہوگی،،ہمیں سسٹم بدلنا ہوگا،،ہمیں میرٹ بدلنا ہوگا۔۔یہ سب کیسے بدلنا اور کیوں بدلنا سب کچھ میں لائیو سیشن یا الگ پوسٹ کی صورت میں بتاوں گا ابھی اس سب کو مختصر بتاوں تو یہ سن لیں کہ جب گھوٹکی کے پسماندہ سکول اور اسلام آباد میں موجود الائڈ کو ایک جیسا نصاب،ایک جیسا ماحول،ایک جیسا موقع اور ایک جیسی ذہن سازی میسر آئے گی تو اصل میرٹ بنے گا،،جب 3 ایکڑ زمین ٹھیکے پر رکھنے والے مزارے کا بیٹا اور 300 ایکڑ کے مالک کا بیٹا ایک ساتھ دوڑیں گے ،ایک جیسے میدان میں،ایک جیسے شروعاتی اور اختتامی نشان کے ساتھ پھر معلوم ہوگا کس کی ٹانگوں میں کتنا جوس اور کس کی کھوپڑی میں کتنا دماغ ہے۔۔ورنہ جو ہیرے کیچڑ سے ہی نہ نکل سکے ان کی قیمت کیا لگنی بس طوطے کی طرح رٹائے ہوئے انگریزی کو معیار سمجھنے والے،نظریہ پاکستان کو دیوانگی اور وطن عزیز کی بنیاد کو مولویت کی چھاپ سمجھنے والے ہی ہمارے سروں پر سوار ہوں گے۔۔۔۔!!
بیکن ہاوس پر اسلام مخالف،پاکستان مخالف، کشمیر مخالف، بھارت نواز اور فوج مخالف پروپیگنڈا کر کے ملکی دفاع کو کمزور کرنے کی کوشش پر غداری کا مقدمہ چلانا آپکی اور ہماری نسلوں،پاکستان کے مستقبل،نظریہ پاکستان کے تحفظ اور مجھے کہنے دیں کہ ہماری نسلوں کے ایمان تک کو بچانے کے لیئے نہایت ضروری ہے۔۔ورنہ تو جو تبدیلیاں بتا رہا ہوں وہ واقع دیوانے کا خواب رہ جائیں گی ۔۔۔کیونکہ دریاوں کا رخ موڑنے کے لیئے پہلے بند باندھے جاتے ہیں۔لارڈ میکالے کے ایک سکول کو مثال بنانے میں ہمارا ساتھ دیں ان شاءاللہ نیکسٹ ورکنگ کی ڈائریکشن ہم دیں گے آپ کو اور تب تک جہاد کرتے رہیں گے جب تک لارڈ میکالے سکول سسٹم کی جگہ غزوہ ہند کے مجاہدین کے تعلیمی ادارے اور تربیت گاہیں نہ لے لیں۔۔جو واقعتاً ہماری نئی نسل سے صلاح الدین ایوبی،محمد بن قاسم،اور سلطان محمد فاتح
تیار کر کے نکالیں۔۔۔!!

No comments:

Post a Comment