Monday 9 May 2016

جاوید چوہدری کے اگلے کالم "حسین نوازیاں" سے اقتباس!!! بقلم خود باباکوڈا


وہ جب پیدا ہوا تو اس کی ہونٹوں پر مسکراہٹ تھی۔ جب دائی نے اسے قریب کیا تو پتہ چلا وہ " اللہ ھو" کا ورد کررہا تھا۔ جب اس کے کان میں اذان دی جارہی تھی تو وہ ساتھ ساتھ اذان کے کلمات دہرا رہا تھا۔ اس کی پیدائش گرمیوں میں ہوئی، لیکن جس دن وہ پیدا ہوا، خلاف معمول بادل آگئے اور ٹھنڈی ہوائیں چلنے لگیں۔
2 سال کی عمر تک پینچے پہنچتے اس نے قرآن مکمل حفظ کرلیا۔ 4 سال کی عمر تک اسے تمام احادیث اور تفاسیر پر عبور حاصل ہوچکا تھا۔ 6 سال کی عمر میں اس نے باقاعدگی سے روزے رکھنے شروع کئے اور آج تک اس نے سوموار اور جمعرات کا نفلی روزہ نہیں چھوڑا۔

کہتے ہیں کہ جب وہ پیدا ہوا تو اس کی ماں کو زچگی کی درد کا بالکل بھی احساس نہ ہوا۔ جس دائی نے اس کی پیدائش میں مدد کی، اس کے ہاتھوں سے کئی مہینوں تک گلاب کی خوشبو آتی رہی۔ جس نائی نے اس کے خطنے کئے، اسے آج طب کی دنیا کے ایک ماہر سرجن کی حیثیت حاصل ہوچکی ھے۔

اس بچے کو کبھی پیمپر یا پوتڑے باندھنے کی ضرورت نہیں پڑی۔ جب بھی فراغت کی ضرورت محسوس ہوتی، وہ بچہ اپنی ماں کو اشارے سے بتا دیتا اور وہ اسے باتھ روم میں لے جاتی۔

اس ولی اللہ کی انہی خوبیوں سے خوش ہر کو اللہ نے اسے ہنر دیا کہ وہ لوھے کو ہاتھ ڈالے تو وہ سونا ہوجائے۔

آج اللہ کی مہربانی سے اس کے پاس اربوں ڈالر ہیں جو کہ آف شور کمپنیوں اور لندن پراپرٹی کی شکل میں دن دگنی رات چوگنی ترقی کررہے ہیں ۔ ۔ ۔
جاوید چوہدری کے  کالم "حسین نوازیاں" سے اقتباس!!! بقلم خود باباکوڈا

No comments:

Post a Comment