Wednesday 30 April 2014

برونائی کے سلطان نے ملک میں شرعی قوانین کے نفاذ کا اعلان کردیا


 
 

شرعی سزاؤں کو ظالمانہ کہنے کے نظریات کبھی ختم نہیں ہوں گے لیکن دین اسلام کے تحت یہ اقدام ضروری تھا، سلطان برونائی فوٹو: فائل

بندر سری بگوان: جنوب مشرقی ایشیا کے مسلم ملک برونائی کی حکومت نے ملک میں  شرعی قوانین کے نفاذ کا اعلان کیا ہے جن کے تحت ہم جنس پرستی اور زنا کے مرتکب افراد کے لئے سنگساری اور چوری کرنے پر ہاتھ کاٹنے کی سزائیں دی جائیں گی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق نئے قوانین کے نفاذ کے حوالے سے برونائی کے سلطان حسن البولکیہ کا شاہی فرمان میں کہنا تھا کہ وہ اللہ پر پورا یقین رکھتے ہوئے اس بات کا اعلان کرتے ہیں کہ یکم مئی 2014 سے ملک میں شرعی قوانین کے پہلے مرحلے کا نفاذ کردیا جائے گا جبکہ دیگر مراحل بعد میں نافذ کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ شرعی سزاؤں کو ظالمانہ کہنے کے نظریات کبھی ختم نہیں ہوں گے لیکن اللہ نے خود کہا ہے کہ بے شک اس کا قانون منصفانہ ہے اور دین اسلام کے تحت یہ اقدام ضروری تھا۔ نئے شرعی قوانین 3 مرحلوں پہ مشتمل ہیں، پہلے مرحلے میں جرمانے اور قید کی سزائیں سنائی جائیں گی، دوسرے مرحلے میں چوری کرنے پرہاتھ کاٹنے کی سزائیں شامل ہیں جبکہ تیسرے مرحلے میں زنا اور ہم جنس پرستی کے مرتکب افراد کو سنگساری کی سزائیں دی جاسکیں گی۔
واضح رہے کہ برونائی میں پہلے سے ہی اسلامی قوانین نافذ ہیں اور ہمسایہ ممالک ملائیشیا اور انڈونیشیا کے برعکس یہاں شراب کی خرید وفروخت پر بھی پابندی ہے تاہم نئے شرعی قوانین کے نفاذ سے قبل برونائی کی شرعی عدالتیں صرف خاندانی معاملات جیسے شادی اور وراثت کے مسائل تک ہی محدود تھیں۔

No comments:

Post a Comment