Sunday 30 March 2014

حقوق نسواں


Dr. Lisa Killinger 


ایک امریکی لیڈی ڈاکٹر ہیں لگ بھگ تیس برس قبل مسلمان ہوئی ہیں اور معروف مبلغہ ہیں، یہ اسلام پر حقوق نسواں کے حوالے سے لگنے والے الزامات کا داندان شکن جواب دینے کے سلسلے میں خاصی معروف ہیں، انکے ایک لیکچر کے اختتام پر انسے سوال ہوا کہ آپ نے ایک ایسا مذھب کیوں قبول کیا جو عورت کو مرد سے کم تر حقوق دیتا ہے ؟ انہوں نے جواب دیا کہ مٰیں نے تو جس مذھب کو قبول کیا ہے وہ عورت کو مرد سے زیادہ حق دیتا ہے، پوچھنے والے نے پوچھا وہ کیسے ؟ ڈاکٹر صاحبہ نے کہا صرف دو مثالوں سے سمجھ لیجئے، پہلی یہ کہ اسلام نے مجھے فکر معاش سے آزاد رکھا ہے یہ میرے شوہر کی ذمہ داری ہے کہ وہ میرے سارے خرچے پورے کرے، فکر معاش سے بڑا کوئی دنیوی بوجھ نہیں اور اللہ نے ہم خواتین کو اس سے مکمل بری الذمہ رکھا ہے، شادی سے قبل یہ ہمارے باپ کی ذمہ داری ہے اور شادی کے بعد ہمارے شوہر کی ۔ دوسری مثال یہ ہے کہ اگر میری ملکیت میں سرمایہ یا پراپرٹی وغیرہ ہو تو اسلام کہتا ہے کہ یہ صرف تہمارا ہے تمہارے شوہر کا اس میں کوئی حصہ نہیں جبکہ میرے شوہر کو اسلام کہتا ہے کہ جو تم نے کما اور بچا رکھا ہے یہ صرف تمہارا نہیں بلکہ تمہاری بیوی کا بھی ہے اگر تم نے اس کا یہ حق ادا نہ کیا تو میں تمہیں دیکھ لونگا
 

No comments:

Post a Comment