Monday, 20 June 2016

نیو یارک میں ایک یہودی نے سوال کیا قادیانی کیوں مسلم نہیں ہیں


آجکل فتنہ قادیان نے پھر سے زور پکڑا ہوا ہے اور الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر چند نام نہاد مسلمانوں کو آلہ کار بنا کر خود کو مظلوم ثابت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
اس وقت المیہ یہ ہے کہ اج کا یہ ماڈرن مسلم اس فتنے کو اول تو سمجھ ہی نہیں سکتا دوئم اس کی تہہ تک کبھی بھی نہیں پہنچ سکتا۔ اگر کوئی قادیانی کسی مسلم سے یہ پوچھ لے کہ میں قرآن اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے کے باوجود مسلم کیوں نہیں ہوں ؟ تو اسکا جواب شاید ہی کوئی مسلمان یا یہ نام نہاد مولوی دے سکیں
ایسے میں ہمیں حقیقی علماء کرام کی خدمات حاصل کرنی چائیے جو مکمل دلیل اور ثبوت سے سادہ الفاظ میں اس الجھتی گتھی کو سلجھا سکیں
میں نے ایک صاحب کو سنا جنہوں نے انتہائی سادہ الفاظ میں مکمل وضاحت سے اس ساری کشمکش پر روشنی ڈالی

نیو یارک میں ایک یہودی نے سوال کیا ۔ سوال تھا کہ قادیانی کیوں مسلم نہیں ہیں جبکہ وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو بھی مانتے ہیں اور قرآن کریم کو بھی مانتے ہیں اور جو شخص ان دونوں باتوں کو مانے وہ مسلم ہوتا ہے تو پھر قادیانی کیوں مسلم نہیں ہیں؟
جواب : میرے بھائی تم کون ہو؟ تم یہودی ہو کیوں کہ تم موسی علیہ السلام اور تورات کو مانتے ہو
عیسائی موسی علیہ السلام اور تورات دونوں کو مانتے ہیں اور دونوں کو ماننے کے باوجود یہودی نہیں ہیں ۔ اگر وہ یہودی ہونے کا دعوی کریں گے تو آپ مانو گے ؟ اس نے کہا نہیں مانیں گے کیوں کہ وہ موسی علیہ السلام اور تورات دونوں کو ماننے کے بعد ایک اور نبی اور ایک اور کتاب کو بھی مانتے ہیں اس لئے وہ یہودی نہیں ہیں بے شک وہ تورات اور موسی علیہ السلام کو مانتے پھریں لیکن اس کے بعد وہ عیسی علیہ السلام کو بھی مانتے ہیں اور انجیل کو بھی۔ اس لئے وہ یہودی نہیں ہیں
عیسائیوں کے بعد ہم مسلمان الحمداللہ تورات کو بھی مانتے ہیں موسی کو بھی مانتے ہیں ۔ عیسی کو بھی مانتے ہیں اور انجیل کو بھی مانتے ہیں اور اگر خدا نہ کرے ہم دعوی کریں کہ ہم یہودی یا عیسائی ہیں تو مانو گے؟ کہنے لگا نہیں مانیں گے کیوں کہ آپ ان سب کو ماننے کے بعد ایک اور نبی اور ایک اور کتاب کو مانتے ہو۔محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کو مانتے ہو
مولانا نے فرمایا یہی مسئلہ ہے کہ جس طرح عیسائی موسی علیہ السلام اور تورات کو ماننے کے باوجود یہودی نہیں کہلائے جا سکتے۔جس طرح مسلمان عیسی علیہ السلام اور انجیل کو ماننے کے باوجود عیسائی نہیں ہیں عین اسی طرح قادیانی محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کریم کو ماننے کے باوجود مسلم نہیں کہلائے جا سکتے کیوں کہ وہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کریم کے بعد ایک اور نئے نبی اور نئی کتاب کو مانتے ہیں وہ مرزا قادیانی اور اسکی کتاب تذکرہ کو مانتے ہیں لہذا وہ دائرہ اسلام سے خارج ہیں انکے مذہب کا نام اسلام کے بجائے کچھ اور ہونا چائیے اور انہیں خود کو مسلم نہیں کہلوانا چائیے کیوں کہ اگر موسی اور توراۂ کو ماننے والے الگ مذہب ہیں۔عیسی اور انجیل کو ماننے والے الگ مذہب ہیں ۔قرآن کریم اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو ماننے والے الگ مذہب ہیں تو اسی طرح ان کے بعد نبی اور کتاب کو ماننے والوں کا مذہب الگ ہوتا ہے
ہم نے کبھی ہندوں یہودیوں عیسائیوں یا سکھوں کے حقوق پامال نہیں کئے اور نہ ان پر کسی قسم کا ظلم کیا کیوں کہ وہ اپنے مذہب کے اندر رہ کر جو مرضی کریں ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں لیکن قادیانیوں کو ہم ہر جگہ اس لئے نشانہ بناتے ہیں کہ وہ ہمارا مذہب اور نام استعمال کر رہے ہیں۔ جس دن وہ خود کو نان مسلم سمجھیں گے اس دن ہم انکو انکے سارے حقوق دے دیں گے لیکن جب تک وہ ہمارا لوگو اور ٹریڈ مارک استعمال کر کے خود کو مسلم کہلواتے رہیں گے تب تک ہم انکے حقوق تو کجا ان کو کچلنے سے بھی باز نہیں آئیں گے
دوسروں سے شیئر کریں تاکہ لوگ اس فتنے کی حقیقت سے آشنا ہو سکیں

Saturday, 18 June 2016

اُردو زبان کا لفظ "حرامی" گالی نہیں ہے


اُردو زبان کا لفظ "حرامی" گالی نہیں ہے...

جِس طرح جوا کهیلنے والا جواری کہلاتا ہے
بهیک مانگنے والا بهیکاری کہلاتا ہے
شراب پینے والا شرابی کہلاتا ہے
اِسی طرح حرام مال کهانے والا "حرامی" کہلاتا ہے
اور یہ تمام خصوصیات رکهنے والا "پٹواری" کہلاتا ہے... :D

اِس لئے آپ نوازش ريف اور پورا پانامہ لیگ اور خاص کر ککڑی ڈار کے لئے لفظ "حرامی" اِستعمال کرسکتے ہیں ، آپ کا روزہ نہیں ٹوٹے گا-

Tuesday, 14 June 2016

روسیوں اور ازبکو کی نسل


 روسیوں اور ازبکو کی نسل 
 روس کو تمهارا باپ بهی شکست نہیں دے سکتا تها. تم لوگ تو بهاگ کر پاکستان آگئے تهے. تمهارے پاس کھانے کو روٹی اور پہننے کو کپڑا نہیں تها. پاکستان کی عوام نے آپکی ماؤں بہنوں کو اپنی مائیں بہنیں بنا کر عزت دی . پہننے کو کپڑا ، کهانے کو روٹی اور رهنے کے لئے چهت دیا. لیکن تم غدار قوم نے بدلے میں انہی لوگوں کو لوٹا، چوری ڈاکے کئے.
اب بهی آپ لوگ آباد تو نہیں هو. کیونکہ امریکی فوج تمهارے گھروں میں پڑی هے. طالبان کی حکومت میں کوئی شادی میں تمبل نہیں بجا سکتا تها اور انگریزوں نے تمهاری عورتیں نچوادیں. اور تم باتیں پاکستان کو کرتے هو.
اور یہ روس کراچی میں تمهارے لئے هی آیا هے جلد تم پر حملہ کریگا. لیکن اس بار پاکستان کے دروازے تم پر بند هیں. اس بار هندوستان جاؤ وهاں گائے کے پیشاب کا مزا لو

Tuesday, 7 June 2016

کدو سبزی کے 20فوائد

کدو سبزی کے 20فوائد


اسلام آباد(قدرت روزنامہ07جون 2016)کدو بہت مفید سبزی ہے حالانکہ یہ بات حقیقت ہے کہ یہ زیادہ تر لوگوں کی پسندیدہ سبزیو ں میں شمار نہیں ہوتی لیکن اسکے فوائد بے شمار ہیں کدو کے علاوہ کدو کے بیج ہوں یا چھلکے ہر چیز میں فوائد پوشیدہ ہیں۔
عام طور پر کدو صرف خوراک کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے لیکن کدو کے اور بھی کئی فوائد ہیں جن سے اکثریت ناواقف ہیں کوئی بھی پھل ہو یا سبزی بے شک آپکو پسند نہ ہولیکن اسکی افادیت کے لحاظ سے اسے استعمال ضرور کیاکریں۔
کدو کو خالی اور گوشت یا دال کے ساتھ پکا کر آپ بآسانی کھاسکتے ہیں۔
ہر موسم کے لحاظ سے پھل اور سبزیاں اور دیگر اشیاء کے استعمال سے آپ اس موسم میں ہونے والے خطرات سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
ذیل میں کدو کے فوائد درج ذیل ہیں جنھیں جان کرکدو کے شوقین خوشی سے حیران رہ جائیں گے۔
۱۔تحقیقات کے مطابق جو لوگ کدو کثرت سے کھاتے ہیں انکے جسم میں قوت مدافعت پیدا ہوتی ہے
۲۔کدو کھانے سے بھوک بڑھتی ہے۔دبلے پن سے نجات کے لئے مفید ہے۔
۳۔گر می کے باعث اگر آنکھوں میں اندھیرا آتاہو سر چکراتا یا درد کرتاہو تو کدو کاٹ کر اسکا ٹکڑا پیشانی پر رکھنے سے درد سر میںآرام آتاہے۔
۴۔کدو دل و جگر اور دماغ کو فرحت دیتاہے۔
۵۔بلڈپریشر اور خون کی گرمی کو کدو ختم کرنے میں لاثانی ہے۔
۶۔پیشاب کے امراض میں بے حد مفید ہے اور پیشاب کی جلن دور کرتاہے۔
۷۔تپ دق کے مریض کو اگر روزانہ کدو مصری ملاکر کھلایا جائے توفائدہ ہوتاہے۔اور تپ دق سے نجات مل جاتی ہے۔
۸۔کدو کا پانی پھنسیوں پر لگانے سے وہ ختم ہوجاتی ہیں۔
۹۔کدو کا مربہ جسم اور دماغ کو تازگی اور طاقت وتراوٹ دیتاہے۔
۱۰۔کدو کھانے سے دائمی قبض دورہوتاہے۔
۱۱۔کدو کا اچار معدہ اور پیٹ درد کی موثر دوا ہے۔
۱۲۔گردہ کے در د میں کدو کا گودا گرم کرکے دردکی جگہ لگانے سے دردبند ہوجاتا ہے۔
۱۳۔کدو کا رائتہ کھانے سے اسہال بند ہوجاتے ہیں اور درد جگر میں بھی مفید ہے۔
۱۴۔گرمیوں میں کدو کا شربت استعمال کرنے سے پیاس کی شدت ختم ہوجاتی ہے ۔
۱۵۔کدو کا شربت دماغی کمزوری اور سر درد کیلئے مفید ہے۔
۱۶۔گرمی لگنے کی صورت میں ہاتھوں کی ہتھیلیوں اور تلووں پر کدو کا ٹکڑا ملیں یہ ساری گرمی کھینچ لیتاہے۔
۱۷۔دو دچمچ کدو کے بیج کاروزانہ استعمال موٹاپے کو کم کرتا ہے اور انرجی دیتاہے۔
۱۸۔کدو کا تیل سردرداور سر کے امراض کو ختم کرتاہے۔
۱۹۔کدو کے بیجوں کا تیل سر کے بالوں کو لمبا اور طاقتور بناتاہے۔
۲۰۔زیادہ تیز دھوپ میں جاتے وقت روغن کدو کنپٹی،پیروں کے تلووں اور گردن میں لگالیں۔

Wednesday, 1 June 2016

موچی کا پہلا سبق اور اسلامی ریاست۔


موچی کا پہلا سبق اور اسلامی ریاست۔


آپ جاوید چوہدری کی مثال لے لیجئے۔یہ ایک صحافی ہیں، کالم نگار ہیں، اپنے خیال میں نمبرون ہیں،مہاتماخود ہیں، ان میں گیارہ بری عادات ہیں اور ہر ایک دوسری سے بڑھ کر بری ہے مگر نو نمبر سب سے بری ہے۔اور وہ ہے ہر بات میں منہ مارنا اور بغیر پوری معلومات کے کسی بھی موضوع پر لکھ دینا۔یہ انیس سو پونے ننانوے میں اسپین گئے۔وہاں ایک مشہور شہر ہے۔ اس شہر میں ایک مشہور موچی تھا جس سے جوتے مرمت کرانے کیلئے بادشاہ کو بھی ہفتوں پہلے ٹائم لینا پڑتا تھا۔چمڑے کو ایسی مہارت سے کاٹنا کہ کٹنے کا گمان ہی نہ ہو اور اس طرح سی دینا کہ ٹانکہ نظر بھی نہ آئے یہ اسکا فن تھا۔چوہدری صاحب اس سے ملنے پہنچ گئے۔انہیں ایسی شخصیات سے ملنے اورکبهی کبهار بغیر ملے ہی ملاقات کے قصے لکھنے کا بہت شوق ہے۔ایک ماہ بعد کا وقت ملا ۔یہ وقت سے ایک منٹ پہلے پہنچ گئے۔قبل اسکے کہ یہ اس سے کوئی سوال کرتے موچی بولا۔
مسٹر چوہدری میں آپکو اچھی طرح جانتا ہوں اور یہ سارا کمال تھا ویکیپیڈیا کا۔ویکیپیڈیا بھی عجیب چیز ہے اگر آپکا بلڈپریشر ہائی ہونے اور منہ سے گالیاں چھوٹ پڑنے کا خطرہ نہ ہوتا تو میں آپکو ابھی بتاتا کہ کتنی عجیب چیز ہے۔واپس موچی کی طرف آتے ہیں۔موچی بولا مسٹر چوہدری آپ مجھ سے میرے پیشے کے بارے میں سوال نہ کیجئے گا کیونکہ میں آج ہی اسے ترک کرچکا ہوں۔۔
پھر اب آپ کیا کریں گے؟
میں نے ہارٹ سرجری کا ہسپتال بنایا ہے آج اسکا افتتاح ہے۔۔
آپ موچی ہیں اور ہارٹ سرجری کریں گے؟۔۔۔
ہاں!!!
اور میں آپکو یہی گر بتانا چاہتا ہوں کہ ایک کام میں مہارت حاصل کرکے مشہور ہوجائو پھر جو کام چاہو کرو۔اب میں ہارٹ سرجری کروں گا۔ایسے کاٹوں گا کہ کٹنے کا پتا نہ چلے اور ایسا سیوں گا کہ دیکھنے والے کو بھی پتا نہ چلے -رہا میڈیکلی کام تو اسکے لئے ماہر ڈاکٹر ملازم رکھ لوں گا۔۔بس کانفیڈینس ہی سب کچھ ہوتا ہے۔
چوہدری صاحب نے موچی کو استاد مانا اسکے ہاتھ پر بوسہ دیا اور یہ سبق پلے باندھ لیا۔واپس آکر لکھنے کی مہارت حاصل کی۔معلومات جمع کرنے والے بندے ملازم رکھے اور دنیا کے ہر موضوع پر ماہرانہ رائے زنی شروع کردی۔سیاست تاریخ سائنس فلسفہ مذہب صوفیت معیشت ہر موضوع پر آپریشن کا ہسپتال کھول لیا اور نتیجہ آپکے سامنے ہے۔اور اس ساری کامیابی کے پیچھے ہے وہی کانفیڈنس۔
جھوٹ بولا ہےتواس پربھی رہوقائم ظفر
آدمی کو صاحب کردار ہونا چاہئے

اگر کوئی "موچی" اپنے عظیم تجربات کو بروئے کار لاتے ہوئے ہارٹ سرجری کرے تو یہی کچھ کرے گا جو جاوید چوہدری صاحب نے آج کے کالم میں تاریخ اسلام کے ساتھ کیا ہے۔۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے "ریاست" قائم نہیں فرمائی۔۔۔

کمال ہے۔
پھر یہ حدود،معاہدے،جزیہ،فتوحات قوانین،بیت المال وغیرہ کس حیثیت سے؟
"ریاست بیورو کریسی قائم کرتی ہے وہ نہیں کی گئی"۔
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور بعد میں معاذبن جبل رضی اللہ عنہ کو گورنر اور قاضی کی حیثیت سے یمن بھیجنا اور فیصلہ سازی میں رائے کا اختیار دینا، ہر غزوے کے سفر کے موقع پر مدینہ میں عامل مقرر کرنا ،فتح مکہ کے بعد وہاں سے نکلتے ہوئے عتاب بن اسید رضی اللہ عنہ کو گورنرمتعین کرنا یہ سب کیا تھا؟
عالمی طاقتوں کی طرف مراسلہ نگاری،انہیں دین اسلام میں داخلے کی دعوت،جزیہ کا حکم اور اسلم تسلم کی تہدید؟۔
اچھا ایسا کرتے ہیں آپکی مان لیتے ہیں کہ ریاست نہیں تھی تو چلئے اگلے کالم میں لکھئے
جہاد قیام ریاست کے بغیر جائز ہے دینی معاشرہ خود اسکا انتظام کرے۔
حدود قیام ریاست کے بغیر نافذ کی جاسکتی ہیں۔معاشرہ خود نفاذ کی ترتیب طے کرے۔
معاہدے اور عالمی معاملات طے کرنا ریاست کا کام نہیں کوئی معاشرہ بھی کرسکتا ہے۔
بیت المال ریاست کی ذمہ داری نہیں کوئی معاشرہ اپنے طور پر اسکا انتظام کرلے اور اسے چلائے۔
موت آجائے گی مگر انکا قلم یہ الفاظ نہیں لکھ سکے گا۔لیکن اس تضاد بیانی سے انکے کانفیڈینس پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور وہ آئندہ بھی یہ کام کرتے رہیں گے کیونکہ انہیں موچی استاد کا سبق یاد ہے
"کانفیڈنس ہی سب کچھ ہوتا ہے"--
موچی کے اگلے دو سبق کیا تهے یہ آپکو بعد میں بتائونگا..

(سمجھ نہ آنے کی صورت میں یا تو ڈاکٹر سے رجوع کریں یا آج کا زیرو پوائنٹ پڑھ لیں)

الشیخ طلحة السيف کے گوہر بار قلم سے..